ایران کی فوجی صلاحیت میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء)ایران کی فوجی صلاحیت میں اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ ممکنہ تنازعات کی تیاری کے سلسلے میں ایک ہزار نئے جدید ڈرونز کا اضافہ کیا گیا ہے۔ایرانی کے نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ میں بتایا گیاکہ دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے ایرانی فوج کو گزشتہ روز جدید ڈرونز فراہم کردیئے گئے ہیں۔
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ان ڈرونز کو ایران کے مختلف مقامات پر فوج کے حوالے کردیا گیا ہے، ان میں اعلیٰ اسٹیلتھ اور مضبوط قلعہ شکن صلاحیتیں موجود ہیں۔ان نئے ڈرونز کی خاصیت یہ ہے کہ ان میں خودکار پرواز کے ساتھ 2000کلومیٹر سے زیادہ کی رینج اور زبردست تباہ کن صلاحیت موجود ہے۔ان خاص ڈرونز میں دفاعی شیلڈز سے گزرنے اور نچلی سطح کا ریڈار کراس سیکشن عبور کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق نئے ڈرونز شامل ہونے سے ملکی سرحدوں کی بہتر نگرانی کے علاوہ دور دراز کے اہداف کیلئے ایرانی فضائیہ کے بیڑے کی جنگی صلاحیت بھی بڑھ گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
روس کیلئے لڑ رہے شمالی کوریائی فوجی ہارنے کے باوجود یوکرین کیلئے خوف کی علامت بن گئے
روس کیلئے لڑ رہے شمالی کوریائی فوجی ہارنے کے باوجود یوکرین کیلئے خوف کی علامت بن گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
کیف(آئی پی ایس )روس کیلئے لڑنے والے شمالی کوریا کے فوجی ہارنے کے باوجود یوکرین کے لئے خوف کی علامت بن گئے۔رواں ہفتے روسی افواج کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد یوکرین کے خصوصی دستے کرسک کے علاقے کے برفانی مغربی علاقے سے لاشیں نکال رہے تھے، جہاں انہیں درجن سے زیادہ شمالی کوریا کے فوجیوں کی لاشیں ملیں، ان میں سے ایک فوجی ابھی تک زندہ تھا۔یوکرین کی اسپیشل آپریشنز فورسز نے ایکس پر پوسٹ میں مقبوضہ کرسک کے علاقے میں ہونیوالی شدید لڑائی کے بارے میں بتایا کہ جیسے ہی فوجی اہلکار لاشوں کے قریب پہنچے، زندہ بچ جانے والے شمالی کوریا کے فوجی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو دستی بم سے اڑا لیا۔
یوکرین کے خصوصی دستوں نے شمالی کوریا کے 17 فوجیوں کو ہلاک کیا۔ تاہم شمالی کوریا کے ایک فوجی نے 6 ویں رجمنٹ کے لییجال بچھا کر خود کو دستی بم سے اڑایا۔یوکرین کے حکام کے مطابق ان کے سپاہی اس دھماکے میں بال بال بچ گئے لیکن خودکشی کے واقعہ نے میدان جنگ سے بڑھتے ہوئے شواہد، انٹیلی جنس رپورٹس اور منحرف ہونے والوں کی شہادتوں میں اضافہ کیا کہ شمالی کوریا کے کچھ فوجی انتہائی اقدامات کا سہارا لے رہے ہیں، کیونکہ وہ یوکرین کے ساتھ روس کی تین سالہ جنگ کی حمایت کر رہے ہیں۔
شمالی کوریا کے فوجی پکڑے جانے سے بچنے اور جنگی قیدی بننے کے لیے کس حد تک جانا چاہتے ہیں اسے پیانگ یانگ اور ماسکو کے کھلے عام فوجی اتحاد کے ثبوت کے طور پر پیش کیا جائے گا۔حکام نے کہا کہ شمالی کوریا کے فوجیوں کے برین واشنگ کی جارہی ہے، انہیں کہا جا رہا ہے کہ دشمن کا قیدی بننا ملک سے غداری ہے۔ کوریا کے سپاہی یوکرین کے لیے نیا چیلنج بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ اور خودکشیاں شمالی کوریا کے فوجیوں کی حقیقت ہے، ایک 32 سالہ سابق شمالی کوریائی فوجی کم 2022 میں برین واشنگ سے منحرف ہو گئے تھے۔حکام نے مزید کہا کہ یہ فوجی جو وہاں لڑائی کے لیے گھر سے نکلے تھے، ان کی برین واش کی گئی اور ان کو کہا جاتا ہے کہ وہ کم جونگ ان کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
کم جونگ نے مبینہ طور پر روس میں شمالی کوریا کی فوج کے لیے 2021 تک تقریبا 7 سال تک تعمیراتی منصوبوں پر کام کیا تاکہ حکومت کے لیے غیر ملکی کرنسی کمائی جاسکے۔ ان کے بقول شمالی کوریا کے کچھ فوجیوں کے لیے پکڑ کر پیانگ یانگ واپس بھیجنا موت سے بھی بدتر سمجھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوریا کے فوجیوں کا بتایا جاتا ہے کہ جنگی قیدی بننے کا مطلب غداری ہے، پکڑے جانے کا مطلب ہے کہ آپ ملک کے غدار ہیں۔ اہلکاروں کو حکم ہے کہ آخری گولی چھوڑ دو، اور پکڑے جانے سے قبل خود کو اڑا دو۔کم کے دعوئوں کی تصدیق جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن نے کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں مردہ شمالی کوریائی فوجیوں سے میمو برآمد ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکام نے گرفتاری سے پہلے خودکشی پر زور دیا ہے۔
انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن نے بتایا کہ حال ہی میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ شمالی کوریا کے فوجی کو یوکرین فوج کے ہاتھوں پکڑے جانے کا خطرہ تھا، اس لیے اس نے جنرل کم جونگ کے لیے خود کو اڑانے کی کوشش کے لیے گرینیڈ نکالا، اور وہ مارا گیا۔