دوبارہ کبھی پی ایس ایل کا حصہ نہیں بنوں گا! احسان اللہ ریٹائر
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ڈرافٹ سے نظر انداز کیے جانے پر احتجاجاً نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ خان نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
ایک انٹرویو میں نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ خان نے غصے اور شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ لیگ میں شرکت نہ کرنے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پرفارمنس دینے کے باوجود کسی فرنچائز نے مجھے پِک تک نہ کیا، ایک بار رابطہ کرکے پوچھا تک نہ گیا۔
نوجوان پیسر نے کہا کہ پی ایس ایل سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ جذبات میں نہیں بلکہ فرنچائزز اور دنیا کی خودغرضی کی وجہ سے کیا، میں اب فرنچائز کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا، دوبارہ کبھی پی ایس ایل کا حصہ نہیں بنوں گا۔
احسان اللہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر پاکستان کی نمائندگی کی کوشش کروں گا۔
نوجوان کرکٹر نے کہا کہ 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ سے رفتار سے بالنگ کرکے واپس آؤں گا، میرا شمار اِن بالرز میں نہیں ہوتا جو 130، 135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بالنگ کرتے ہیں اور انجری کا شکار ہوجاتے ہیں۔
احسان اللہ خان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملتان سلطانز کے اونر علی ترین کے ایک بیان کہا تھا کہ وہ اپنی دائیں کہنی کی سرجری کے باوجود کبھی بھی اس طرح باؤلنگ نہیں کر پائیں گے۔
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پوچھے جانے پر احسان اللہ نے انکشاف کیا کہ فرنچائز کی جانب سے ان سے کبھی رابطہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ احسان اللہ پی ایس ایل کے 8 ویں ایڈیشن میں گیند کے ساتھ غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی تھے جہاں انہوں نے 12 میچ کھیلے اور 15.
22 سالہ تیز گیند باز اپریل 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم ون ڈے سیریز کے دوران کہنی کی چوٹ کی وجہ سے باہر ہوگئے تھے، بعدازاں پی سی بی ڈاکٹر کی غلط تشخیص نے انکا کیرئیر پر سوالیہ نشان لگادیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: احسان اللہ پی ایس ایل
پڑھیں:
جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون
وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وہ سرکاری ملازمین جو اپنی ملازمت کے آخری 5 سالوں میں ہیں، انہیں ریٹائر کیا جائے گا۔
ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون عباس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل اور وہاں کے ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھائے، جس کا جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومتی محکموں کی تعداد کم کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لئے رائٹ سائزنگ ضروری ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ معیشت ترقی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کا رائٹ سائزنگ پلان، مزید کتنی وزارتیں نشانے پر ہیں؟
انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، ملازمین کو مناسب پیکجز دیے جائیں گے تاکہ ان کے تحفظات کو دور کیا جا سکے، قانون کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بےروزگار نہیں کیا جائے گا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گردشی قرضے اور مالی خسارے حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، جنہیں ختم کرنا معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ملازمین کی تعداد اور نئی بھرتیوں پر سوال اٹھایا، خاص طور پر یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے غیر ضروری بھرتیاں کیں جس سے قومی ادارے، خاص طور پر پی آئی اے، مسائل کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: رائٹ سائزنگ پالیسی پر تیزی سے کام ہورہا ہے، نگرانی خود کررہا ہوں، وزیراعظم
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا بنیادی کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کو پی آئی اے کے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے ادارے کی بہتری کے لیے بھرپور کوششوں کی یقین دہانی کرائی اور پی آئی اے کی بہتری کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت کام کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہر حکومت میں کچھ بہتری بھی ہوئی اور کچھ غلطیاں بھی کی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5 سال wenews پی آئی اے حکومت رائٹ سائزنگ ریٹائر سرکاری ملازمین گردشی قرضے وزارتیں