چین امریکہ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مختلف گروہوں میں تفریق کی مخالفت کرتا ہے ،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
چین امریکہ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مختلف گروہوں میں تفریق کی مخالفت کرتا ہے ،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اے آئی سے متعلق نئے برآمدی کنٹرول اقدامات کے بارے میں کہا کہ امریکہ نے اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی امور کو سیاسی رنگ دینے اور انہیں بطور آلہ استعمال کیا ہے اور بدنیتی سے چین کو دبایا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے
اور چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات اٹھائے گا۔تمنگل کے روزرجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مختلف گروہوں میں تفریق کا بنیادی مقصد چین سمیت ترقی پذیر ممالک کو سائنسی اور تکنیکی ترقی کے حق سے محروم کرنا ہے۔ چین مصنوعی ذہانت کی ترقی کے لیے کھلا، جامع، مساوی اور غیر امتیازی ماحول تخلیق کرتا رہے گا، تاکہ مصنوعی ذہانت کے فوائد سے تمام ممالک مستفید ہو سکیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کے کی جانب سے
پڑھیں:
اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، ریاض
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ریاض کو امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کو مستقل طور پر ختم کر دیگا! اسلام ٹائمز۔ سعودی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے اور قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ عرب چینل المیادین کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ اس وحشیانہ اسرائیلی جنگ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے گا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، غزہ معاہدے کی بنیاد پر؛ لڑائی کی اصلی جڑ کے خاتمے کے لئے خاص طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے فلسطینی عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے بااختیار بنانے کا خواہاں ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں سعودی وزارت خارجہ نے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری اور غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔