---فائل فوٹو 

سندھ ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی تحفظ فراہمی  سے متعلق درخواست پر لڑکی کی عمر کے تعین اور لڑکے کو جیل کا بھیجنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی تحفظ فراہمی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران لڑکی کے والدین بھی عدالت پہنچے تھے۔

لڑکی کی والدہ نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ ہماری بیٹی کی عمر 15 سال ہے جو فرسٹ ایئر میں پڑھتی ہے۔

جسٹس صلاح الدین احمد نے استفسار کیا کہ دستاویز کے مطابق لڑکی کی عمر 15 سال ہے، پڑھنے کی عمر ہے شادی کیسے کر لی؟

عدالت نے کم عمر لڑکی کو شیلٹر ہوم اور لڑکے کو گرفتار کر کے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

لاہور: پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی کو شوہر کیساتھ جانے کی اجازت مل گئی

لاہور ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دےدی۔

عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ بچی کی عمر کے تعین کے لیے سندھ سروسز اسپتال میں بورڈ تشکیل دیا جائے اور 10 روز میں لڑکی کی عمر کا تعین کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمر کے تعین کے بعد مقدمے میں چائلڈ میرج ایکٹ کی دفعات کا بھی اطلاق ہوسکتا ہے۔

 عدالتی حکم پر پولیس نے لڑکے کو کمرۂ عدالت سے گرفتار کر لیا۔

واضح رہے کہ پنوں عاقل کی رہائشی لڑکی کے والدین نے بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پسند کی شادی لڑکی کی عمر

پڑھیں:

عمران خان کو جیل میں سہولیات؛ نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر کرنے کی ہدایت

اسلام آباد:

عمران خان کو جیل میں سہولیات  سے متعلق نظرثانی درخواست  کو عدالت نے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
 

ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جیل سہولیات کے حوالے سے نظر ثانی درخواست پر اعتراض دُور کردیا گیا، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کے اعتراض دُورکرتے ہوئے پیر کو درخواست مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار آفس کے اعتراض کے ساتھ درخواست پر سماعت کی، جس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل فرید چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے کیا چیلنج کیا ہوا ہے۔ وکیل نے بتایا کہ ہم نے اس میں ٹرائل کورٹ آرڈر چیلنج کیاہوا ہے۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کرتے ہوئے پیر کو درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 10 جنوری کو اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے جیل سہولیات کے حوالے سے حکم جاری کیا۔ عدالت ٹرائل کورٹ حکم کے غلط استعمال کو روکنے اور قانون و آئین کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کرے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ جیل میں ہائی پروفائل قیدی ہونے  کے باوجود سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں۔ جیل حکام کا رویہ آئین اور قانون کے خلاف ہے، قانون کے مطابق سہولیات مہیا کی جائیں۔ درخواست گزار کی بچوں کے ساتھ ہفتہ وار فون کال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔ اسی طرح کتابوں اور روزمرہ کے اخبارات بشمول  ایکسپریس ٹریبیون پڑھنے کا مواد فراہم کیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پریزن ایکٹ اور پاکستان جیل رولز 1978 کے تحت درخواست گزار کے استحقاق کے مطابق فیملی و وکلا کے ساتھ ہفتہ وار طے شدہ ملاقاتوں کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کشتی حادثہ: تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیم مراکش بھیجنے کا فیصلہ
  • حیدرآباد: پسند کی شادی کرنے والا جوڑا پریس کلب پر تحفظ کی اپیل کر رہا ہے
  • عمران خان کو جیل میں سہولیات؛ نظرثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت
  • عمران خان کو جیل میں سہولیات؛ نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر کرنے کی ہدایت
  • عمران خان کی جیل سہولیات بارے نظرثانی درخواست پر اعتراض دور
  • لڑکیوں کی تعلیم اور قومی ترجیحات کا تعین
  • جائیداد تنازع کیس، سندھ ہائیکورٹ کا تلخ کلامی پر وکیل کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم 
  • ’رنگ کالا، انگریزی آتی نہیں‘، شوہر کے طعنوں سے تنگ نوجوان لڑکی نے خودکشی کرلی
  • خدیجہ شاہ پر کیسز کی تفصیلات فراہمی کیس کی سماعت آج ہوگی
  • لاہور ہائیکورٹ کا باؤلے کتوں کو تلف کرنے کا حکم