پچھلی بار لوگوں نے مجھے قبول نہیں کیا، اس بار میرے پاس منصوبہ ہے، میلانیا ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
امریکا کی اگلی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے اپنے خیالات ہیں اور وہ ہر وقت اپنے شوہر سے اتفاق نہیں کرتیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ میرا اپنا ہاں اور ناں ہے، میں ہر وقت اپنے شوہر کی باتوں یا کاموں سے اتفاق نہیں کرتی۔
امریکی ٹی وی چینل ’فوکس نیوز‘ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وائٹ ہاؤس میں منتقل ہونے کی اپنی تیاریوں کے بارے میں بھی بات کی۔
یہ بھی پڑھیے:سیاست مشکل اور ناخوشگوار ہے، جیت پر خوش ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جوبائیڈن سے ملاقات
ان کا کہنا تھا کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ غالباً پچھلی بار کچھ لوگوں نے مجھے قبول نہیں کیا، وہ مجھے اس طرح نہیں سجھتے تھے جس طرح آج سمجھتے ہیں، مجھے ان کی زیادہ سپورٹ بھی حاصل نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ مگر اس بار میری تیاری مکمل ہے، میرے پاس منصوبہ ہے، میں نے پہلے ہی سے چیزیں پیک کی ہوئی ہیں، میں نے وائٹ ہاؤس لے جانے والے فرنیچر کا انتخاب بھی کیا ہے۔
میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میری پہلی ترجیح ایک ماں، خاتون اول اور بیوی کے طور پر کردار ادا کرنا ہے۔ جب میں 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس منتقل ہوجاؤں گی تو میری ترجیح ملک کی خدمت کرنا بھی ہوگی۔
یاد رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کا انعقاد 20 جنوری کو ہوگا جس کے بعد وہ دوسری بار اپنے خاندان کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے مکین بن جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
melania trump white house خاتون اؤل میلانیا ٹرمپ وائٹ ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خاتون اؤل میلانیا ٹرمپ وائٹ ہاؤس وائٹ ہاؤس
پڑھیں:
حماس نے سیزفائر ڈیل قبول نہیں کی، نیتن یاہو کے دفتر کا دعویٰ
تل ابیب: اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ حماس نے ابھی تک سیزفائر کے معاہدے کو قبول نہیں کیا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس بدھ کی رات کسی وقت بیت المقدس میں سیزفائر معاہدے پر دستخط کرے گی، جس کے تحت یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدی رہا کرائے جائیں گے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس نے سیزفائر ڈیل کے حوالے سے اپنا جواب ابھی تک نہیں بھیجا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ سیزفائر معاہدہ رات کو ہوگا اور اس حوالے سے مشترکہ بیانیہ کل کسی وقت جاری کیا جائے گا۔ اس حوالے سے اسرائیلی کابینہ کی منظوری بھی لازم ہے۔ اگر اسرائیلی کابینہ نے منظوری دے بھی تو اس کے بعد اڑتالیس گھنٹے کےاندر اسرائیل کا کوئی بھی شہری اِس کے خلاف اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کرسکے گا۔ اگر سپریم کورٹ نے بھی گرین سگنل دے دیا تو اتوار کو قیدیوں کا تبادلہ شروع ہوگا۔ ابتدائی مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو چھوڑا جائے گا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کے بدلے حماس کے نامزد قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔ رفح کراسنگ کھولی جائے گی تاکہ امدادی سامان غزہ کے مصیبت زدہ مسلمانوں تک پہنچ سکے۔ ساتھ ہی ساتھ شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے کی اجازت بھی دی جائے گی۔
یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی دو مراحل میں مکمل کی جائے گی۔ نیتن یاہو کی کابینہ کے چند ارکان نے کہا ہے کہ وہ اس ڈیل کے حق میں نہیں ہیں تاہم بنیامین نیتن یاہو کو کابینہ کے علاوہ اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسیٹ میں بھی مطلوب حمایت حاصل ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ قطر کے وزیرِاعظم کسی بھی وقت اس سیزفائر ڈیل کے حوالے سے پریس کانفرنس کرنے والے ہیں۔ حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ تنظیم نے ابھی تک سیزفائر ڈیل سے منسلک مذاکرات کاروں کو تحریری بیان نہیں دیا ہے۔ حماس کی قیادت مشاورت میں مصروف ہے۔