گورنر پنجاب کی ایک بار پھر اتحادی مسلم لیگ (ن) پر سخت تنقید
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ایک بار پھر مرکز میں اپنی پارٹی کی اتحادی جماعت اور اس کی صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے فتح جنگ اٹک میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کے دوران جوش میں آ گئے۔
انہوں نے کہا کہ آگر میں چپ رہوں اور حکومتی کاموں کی تعریفیں کروں تو مجھے 2، 4 سڑکیں مل جاہیں مگر میں غریب عوام کے حق کے لیے بولتا اور لڑتا رہوں گا، آگر میں مظلوم اور غریب کے حق کے لیے لڑر نہ سکوں تو مجھے گورنر ہاؤس میں رہنے کا حق نہیں۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ 17 ہزار سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ کرکے تعلیم کو غریب کی پہنچ سے دور کردیا گیا، غریب عوام کے لیے اسکول ضروری ہے، سڑکیں نہیں۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود غریب عوام کے حق کے لیے لڑ رہا ہوں اور اپوزیشن کا کردار ادا کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات خوش آیند ہے، ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے پی ٹی آئی کو بھی مذاکرات کو آگے لیکر بڑھنا چاہیے، پی ٹی آئی والوں کو انتشار کی سیاست ختم کرنی چاہیے۔
گورنر سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ورکرز ہمارا سرمایہ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر گورنر پنجاب نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اختر مینگل نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا: راحیلہ درانی
---فائل فوٹوصوبائی وزیر راحیلہ درانی نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل نے مطالبات کی منظور تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کیا ہے۔
راحیلہ درانی نے کہا ہے کہ ہم خواتین پارلیمنٹرین عوام کی مشکلات کے حل کے لیے دھرنا ختم کرنے کے لیے گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اختر مینگل کے پاس وفد بات چیت کے لیے گیا تھا، سردار اختر مینگل نے پہلا سوال کیا کہ آپ لوگوں کو کس نے بھیجا ہے۔
راحیلہ درانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے اختر مینگل سے کہا کہ آپ کے مطالبات میں کچھ معاملات عدالتوں میں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا تھا۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے۔
خودکش دھماکے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کے حوالے سے کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔
اس پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ خودکش حملے سے حوصلے پست نہیں ہوئے، لک پاس دھرنا جاری رہے گا۔
مستونگ میں لک پاس دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا تھا کہ راستے کھلے ملے تو دھرنا کوئٹہ میں ہو گا۔
اختر مینگل نے کہا کہ ہم ایسے حالات سے گزر چکے ہیں، حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔