آئی ایل ٹی 20 میں ایم آئی ایمریٹس نے دبئی کیپیٹلز کو 26 رنز سے ہرادیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
آئی ایل ٹی 20 میں ایم آئی ایمریٹس نے دبئی کیپیٹلز کو 26 رنز سے ہرادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
ابوظہبی:ایم آئی ایمریٹس نے ٹام بینٹن اور نکولس پورن کی نصف سنچریوں کی مدد سے دبئی کیپیٹلز کو زاید کرکٹ اسٹیڈیم میں 26 رنز سے شکست دیکر آئی ایل ٹی 20 سیزن میں اپنی پہلی فتح حاصل کی۔شائی ہوپ نے 59 گیندوں پر 101 رنز کی شاندار سنچری اسکور کی جو رائیگاں گئی کیونکہ دبئی کیپیٹلز کو ٹورنامنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایم آئی ایم ای کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ فضل الحق فاروقی کے اوور میں انہوں نے دو وکٹیں حاصل کیں اور صرف تین رنز دیئے جس نے میچ کا رخ ایم آئی ایمریٹس کے حق میں موڑ دیا۔
کیپیٹلز کی جانب سے 188 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایم آئی ایمریٹس نے اسپن کے ساتھ اپنی بولنگ کا آغاز کیا اور عقیل حسین کو نئی گیند سونپی گئی اور تیسرے اوور میں اس اقدام کا فائدہ ہوا۔ دوسرے سرے پر شائی ہوپ نے زیادہ تر اسکور کیا اور کیپیٹلز کی اننگز کو آگے بڑھایا۔ظہور خان نے 19 ویں اوور میں صرف ایک رن دیکر شاندار بولنگ کی۔ دبئی کیپیٹلز کو آخری اوور میں 36 رنز کی ضرورت تھی، لیکن یہ بہت اونچی پہاڑی ثابت ہوئی اور ایم آئی ایمریٹس نے زبردست فتح حاصل کی۔اس سے قبل ایم آئی ایمریٹس نے اپنی پہلی ہی بال پر دھوم مچا دی تھی انہوں نے کوسلا پریرا کو آؤٹ کیا اور اپنے لیگ اسٹمپ کو آؤٹ کرکے دبئی کیپیٹلز کو میچ میں ابتدائی پوزیشن دلائی۔
ٹام بینٹن نے محمد وسیم کا ساتھ دیا اور ان دونوں نے 38 رنز کی اہم شراکت کے ساتھ ایم آئی ایم اے کو کچھ ضروری استحکام کی پیش کش کی۔تاہم رضا نے اس سے قبل ایک کیچ ضائع ہونے کی تلافی کرتے ہوئے اسٹمپ کیا اور وسیم 18 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پاور پلے کا اختتام ایم آئی ایمریٹس کے 50/2 کے اسکور کے ساتھ ہوا ، جس میں دونوں ٹیموں نے کافی مثبت نتائج حاصل کئے۔اسٹون نے 18 ویں اوور میں ایک بار پھر گول کیا اور ایم آئی ایمریٹس کی اننگز کے معمار بینٹن کو 52 گیندوں پر 74 رنز کے ٹاپ اسکور پر آؤٹ کیا۔ روماریو شیفرڈ، کیرون پولارڈ اور جوزف نے آخری اوور میں گلبدین نائب کی مسلسل دوسری تین وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت کیپیٹلز نے ایم آئی ایم اے کو 7 وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز تک محدود کردیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایم ا ئی ایمریٹس نے
پڑھیں:
حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت مستقبل کی ترقی بارے حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے، پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاریوں کو سہولت فراہم کی جا رہی، پالیسی اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں، حکومت وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق کے مطابق تشکیل دے گی، حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، استحکام کو ایک منزل نہیں بلکہ ایک بنیاد کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
وفاقی حکومت نے پائیدار اقتصادی ترقی، برآمدات کے فروغ اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے حقیقت پسندانہ اور جامع پالیسی سازی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجیحی شعبہ جات میں قرضوں کی فراہمی، مالیاتی سہولیات اور پالیسی سازی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر مسعود نے معاشی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں سہولیات اور بینکنگ سیکٹر کے کردار پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر زور دیا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت قرضے فراہم کیے جائیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ اور دیہی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ انہوں نے بینکنگ سیکٹر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لیے بینکوں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔ پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ اہم شعبوں میں برآمدی استعداد بڑھانے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے حالیہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منرلز سمٹ میں ملکی سرمایہ کاروں نے اعلیٰ قدر کے منصوبوں میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا، جو اقتصادی اعتماد کی علامت ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال بجٹ سازی کا عمل قبل از وقت شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے روایتی طریقہ کار سے ہٹتے ہوئے مختلف چیمبرز آف کامرس کا دورہ کیا تاکہ شراکت داروں سے براہ راست تجاویز حاصل کی جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت آئندہ وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق اور شراکت داروں کی ضروریات کے مطابق تشکیل دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، تاہم استحکام کو ایک منزل کے بجائے ایک بنیاد کے طور پر دیکھا جانا چاہیے جس پر ترقی اور خوشحالی کی عمارت تعمیر کی جائے گی۔