بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے معاملہ پر بیرسٹر گوہر کا دو ٹوک بیان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سٹی42:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیاٹاک, کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کوئی ڈیل نہیں، دو نکات پر مذاکرات ہوں گے، چار ماہ کے اندر مینڈیٹ پر فیصلہ ہونا چاہیے۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی فیصلہ اعلان کرنے میں تاخیر ہوجاتی ہے،گزشتہ روز بتایاگیاتھا کہ فیصلہ سنایاجائےگا،عدالت نے فیصلہ دیناہی تھا تو کچھ انتظار کرلیتے۔
فیصلے کا تعلق مذاکرات کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے،بانی پی ٹی آئی نے کہا کوئی ڈیل نہیں، دو نکات پر مذاکرات ہوں گے،مذاکرات ملک میں سیاسی نظام کرنے کے لیے بہتر ہے،مینڈیٹ کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہیں، درخواستیں التواء پر ہیں۔
چار ماہ کے اندر مینڈیٹ پر فیصلہ ہونا چاہیے،سیاسی مذاکرات ہورہےہیں، ٹیبل پر مزاکرات ہونے چاہیے،پرامید ہیں، اختلافات کو جلد ختم ہونا چاہیے،بانی پی ٹی آئی آگ لگانے کےلئے نہیں باہر آئیں گے۔
فاسٹ باؤلر احسان اللہ کا پی ایس ایل کے بائیکاٹ کا اعلان
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ عوام کو حقوق دینے اور عدلیہ کو آزادکرنے کے لیے باہر آئیں گے،16 جنوری کو اگلی نشست مذاکرات کی ہوگی،مذاکرات کے لیے کارکنان کی رہائی اور کمیشن کا قیام دو نکات ہیں،بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےمطالبےسےپیچھے نہیں ہٹے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی ہونا چاہیے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
مسلم لیگ ن کے کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ غیر مبہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی ہے، یہ کیس اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلے بھی کہا تھا عدالتی معاملات مذاکرات سے منسلک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
علاوہ ازیں بانیٔ پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا تھا۔