پارہ چنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اسپیشل پروٹیکشن فورس میں بھرتیاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا کی ایپکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں پارہ چنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اسپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتی کا عمل شروع کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھرتی کا عمل رواں ماہ جنوری میں مکمل کیاجائے گا، 399اہلکاروں کی بھرتی عمل میں لائی جائے گی، مذکورہ اہلکاروں کی بھرتیاں کنٹریکٹ بنیادوں پرہونگی، محکمہ خزانہ نے فنڈزکی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھرتیاں ریجنل پولیس افسر کوہاٹ کریں گے، اہلکاروں کے لیےعمر کی حد45سال مقرر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیشل پروٹیکشن فورس میں 350 سپاہی، 45حوالدار شامل ہونگے، مذکورہ بھرتیاں ایکس سروس مین سےہوں گی۔
اسپیشل پروٹیکشن فورس کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے گا تاکہ روڈ کا تحفظ یقینی بنایاجاسکے۔
یاد رہے کہ اسپیشل پروٹیکشن فورس کی تشکیل کا فیصلہ نومبر میں خیبر پختونخوا کے ضلع ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں خواتین اور بچوں سمیت 50 سے افراد کے قتل اور متعدد کو زخمی کرنے کے اقدام کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیستان میں پاکستان مخالف تنظیم کے ہاتھوں 8 پاکستانیوں کا قتل
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر میکینکس تھے۔ تمام افراد آٹوریپئرشاپ پر کام کرتے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ پاکستانی سرحد سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا۔ تمام افراد کو ہاتھ، پیر باندھ کر قتل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک ایران سرحد کے قریب 8 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا، جاں بحق افراد کا تعلق بہاولپور سے ہے، سیستان میں پاکستان مخالف تنظیم نے نشانہ بنایا۔ پاکستانی سفارت خانہ کے حکام تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاک ایران سرحد کے قریب 8 پاکستانیوں کا قتل کیا گیا ہے، قتل ہونے والوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے سے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کو ایرانی سیستان بلوچستان صوبے میں قتل کیا گیا۔ پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی سفارت خانہ کے حکام تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، دور دراز علاقہ ہے، تاحال ایرانی حکام کی جانب سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ کے افسران جائے وقوعہ روانہ ہو چکے ہیں۔ لاشوں کی تصدیق اور شناخت کا عمل جاری ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر میکینکس تھے۔ تمام افراد آٹوریپئرشاپ پر کام کرتے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ پاکستانی سرحد سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا۔ تمام افراد کو ہاتھ، پیر باندھ کر قتل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد میں دکان کا مالک دلشاد اور بیٹا نعیم شامل ہیں جبکہ جعفر، دانش اور نثار بھی قتل کیے گئے افراد میں شامل ہیں۔