جامعہ کراچی کے طالبعلم کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کے طالبعلم سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 8 لاپتہ طلباء گھر واپس آگئے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ شہری عبداللّٰہ 2018ء سے لاپتہ ہے، اب تک بازیاب نہیں کرایا گیا۔
لاپتہ افراد کیس، شہریوں کی بازیابی کیلئے موثر اقدامات جاری رکھنے کا حکمکراچی سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے.
عدالت نے لاپتہ شہری عبداللّٰہ کا کیس مجسٹریٹ کے پاس بھیج دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دیگر لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی مزید سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاپتہ افراد کی کی بازیابی سے
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو میں بریت : عمران کے وکلا کا تیز ٹرائل پر اعتراض
اسلام آباد: توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا نے مقدمے کے تیز ٹرائل پر اعتراض اٹھا دیا۔ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کی۔
سماعت میں درخواست گزاروں کے وکیل ایڈووکیٹ سلمان صفدر پیش ہوئے جب کہ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمی خان بھی سماعت کے موقع پر عدالت پہنچیں۔ سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست پر اعتراضات کیا ہیں؟، جس پر وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ مصدقہ کاپیز ساتھ منسلک نہ ہونے کا اعتراض عائد کیا گیا ۔
تمام آرڈرز مصدقہ کاپیز ساتھ منسلک کردیے ہیں۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے میں ٹرائل کی 3سماعتیں ہو رہی ہیں۔
عدالتی اوقات کار کے علاوہ بھی ٹرائل کی سماعتیں ہو رہی ہیں۔ 3دفعہ ایک ہفتے میں ٹرائل کرنا غیر منصفانہ ہے۔ ٹرائل کورٹ کی کوشش تھی کہ سردیوں میں ہی کیس نمٹا دیں۔ 7گواہ ہو چکے، آج کے لیے بھی 3گواہ عدالت نے رکھے ہوئے ہیں، تیزی سے ٹرائل آگے بڑھ رہا ہے۔
ایک ہی معاملے میں چوتھی دفعہ ٹرائل کیا جا رہا ہے۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بشری بی بی کے درخواست پر دستخط موجود نہیں، وہ کروا لیں۔ آپ کیا چاہتے ہیں کہ یہ عدالت ٹرائل کورٹ کو آرڈر کرے کہ تیز ٹرائل نہ کریں۔وکیل نے جواب دیا کہ جب تک ہماری اس درخواست کو ڈائری نمبر نہیں لگ جاتا، عدالت ایسا آرڈر کردے۔