کرم کیلئے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ ٹل کینٹ سے روانہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
کرم کے لیے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ ٹل کینٹ سے روانہ ہو گیا۔
قافلے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 45 مال بردار گاڑیوں پر مشتمل قافلے میں آٹا، گھی، چینی اور روزمرہ کی اشیاء سمیت تاجروں کا سامان بھجوایا گیا ہے۔
کرم میں ٹل پاراچنار روڈ محفوظ بنانے کے لیے اہلکاروں کی بھرتی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
کے پی کی صوبائی کابینہ نے بھرتیوں اور محکمہ خزانہ نےفنڈز کی منظوری دے دی ہے،اسپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتیوں کا عمل رواں ماہ کےآخر تک مکمل کرلیا جائےگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتی رواں ماہ کے آخر تک مکمل کر لی جائے گی، 399 اہلکاروں کو ڈیڑھ سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا۔
لوئر کرم میں خار کلی اور بالش خیل میں گزشتہ روز قبائل کے 2 مورچے گرائے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی بھرتی
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔