Jang News:
2025-04-15@05:08:34 GMT
عزیر بلوچ کیخلاف درج ایک اور مقدمے کا فیصلہ سنادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے گینگ وار ملزم عزیر بلوچ کے خلاف پولیس اہلکار سمیت تین افراد کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے پولیس اہلکار سمیت تین افراد کے قتل کے خلاف چاکیواڑہ تھانے میں 2009ء میں درج ہونے والے مقدمے سے گینگ وار ملزم عزیر بلوچ کو بری دیا۔
وکیلِ صفائی کے مطابق عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں شامل کیا گیا تھا، گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی مقدمے سے بری ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عزیر بلوچ
پڑھیں:
ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کا حکم سنادیا
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )امریکی ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج کی طرف سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والے محمود خلیل کو ملک سے نکالا جا سکتا ہے کیوں کہ انہیں امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے. قبل ازیں وکلا نے فلسطین کی حمایت میں کیے جانے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والے طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری کی قانونی حیثیت پر دلائل دیے تھے امیگریشن جج جیمی ای کومینز نے جینا میں ہونے والی سماعت کے دوران کہا کہ حکومت کا یہ مو¿قف کہ خلیل کی امریکہ میں موجودگی سے ممکنہ طور پر سنگین خارجہ پالیسی کے نتائج پیدا ہو سکتے ہیں ان کی ملک بدری کے لیے درکار قانونی شرائط پوری کرتا ہے.(جاری ہے)
جج کا کہنا تھا کہ حکومت نے واضح اور قائل کر والے شواہد کے ذریعے یہ ثابت کر دیا کہ انہیں ملک سے نکالا جا سکتا ہے امیگریشن عدالت میں سماعت کے بعد محمود خلیل کے وکیل مارک وین ڈر ہاﺅٹ نے نیو جرسی کے ایک وفاقی جج کو بتایا کہ محمود خلیل چند ہفتے میں امیگریشن اپیلز بورڈ میں اپیل دائر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر کچھ ہونے والا نہیں. مقدمے کی سماعت کے اختتام پر جج سے مخاطب ہوتے ہوئے محمود خلیل نے یاد دلایا کہ قبل ازیں رواں ہفتے شروع ہونے والی سماعت کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ اس عدالت کے لیے اس سے زیادہ کچھ اہم نہیں کہ کسی کو اس کے قانونی حقوق اور بنیادی انصاف فراہم کیے جائیں . خلیل محمود نے کہا کہ جو کچھ ہم نے آج دیکھا اس میں نہ تو وہ اصول موجود تھے اور نہ ہی پورے عمل میں ایسا کچھ نظر آیایہی وجہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مجھے عدالت میں پیش ہونے کے لیے میرے خاندان سے ایک ہزار میل دور بھیجا محمود خلیل جو امریکہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں کو8مارچ کو وفاقی امیگریشن اہلکاروں نے ان کے یونیورسٹی کی ملکیت والے اپارٹمنٹ کی لابی سے گرفتار کیا. یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے تحت پہلی گرفتاری تھی جس کا انہوں نے وعدہ کیا یہ کارروائی ان طلبہ کے خلاف کی جا رہی ہے جنہوں نے غزہ میں جارحیت کے خلاف یونیورسٹیوں میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لیا.