چیمپئینز ٹرافی؛ پاک بھارت ٹاکرا، کس کا پلڑا بھاری ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے بھارت پر پاکستانی پلڑہ بھاری قرار دے دیا۔انھوں نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں پاکستان کو اپنے روایتی حریف پر برتری حاصل ہوگی، روایتی حریف ٹیموں کے مابین اہم ٹاکرا میچ 23 فروری 2025 کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
محمد عامر نے ایک انٹرویو میں پاکستان کی حالیہ کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف فتوحات پاکستان کی صلاحیتوں کا مظہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ کامیابیاں ٹیم کی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہیں، اسی بنیاد پر میں سمجھتا ہیں کہ پاکستان بھارت کے خلاف بہتر کارکردگی دکھائے گا، بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ اگرچہ بھارت کا بڑا ٹورنامنٹس میں ہمیشہ شاندار ریکارڈ رہا ہے لیکن حالیہ شکستوں کی وجہ سے ٹیم کو شدید دباؤ کا سامنا ہوگا۔محمد عامر نے بھارت کے اسٹار فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کی فٹنس پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جو کمر کی چوٹ سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
بمراہ کی غیر موجودگی بھارت کی بولنگ لائن اپ کیلیے بڑا دھچکا ہوگی کیونکہ وہ ان کے نمایاں بولر ہیں۔چیمپئینز ٹرافی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان تاریخی مقابلوں کا ذکر کرتے ہوئے محمد عامر نے 2017 کے فائنل کا حوالہ دیا، جس میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دی تھی۔اس میچ میں محمد عامر نے روہت شرما، ویرات کوہلی، اور شیکھر دھون کو آؤٹ کر کے گرین شرٹس کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی اور 15 میچز ہوں گے، ٹورنامنٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک کراچی، لاہور، راولپنڈی اور دبئی میں کھیلا جائے گا۔
خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیاں، 8 خارجی ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی کہا کہ
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کا بیان دوغلے پن کی بدترین مثال: آئی ایس پی آر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندر دویدی کا بیان بھارت کے پٹے ہوئے موقف کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ترجمان پاک فوج نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشتگردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی اور دوغلے پن کی بدترین مثال ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنرل اوپندر نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر انتہائی وحشیانہ جبر کی ذاتی طور پر نگرانی کی۔ بھارتی آرمی چیف کے ریمارکس بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں بربریت سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ یہ اندرونی طور پر اقلیتوں پر جبر اور بھارت کے بین الاقوامی جبر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ ایسے سیاسی، غلط بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ پاکستان ایسے بے بنیاد بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل نظر انداز کردیا۔ ترجمان پاک فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بھارتی آرمی چیف کا بیان نہ صرف حقائق کے منافی ہے بلکہ بھارت کی روایتی پالیسی کے تحت پاکستان پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔ بھارتی جنرل نے ماضی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعیناتی کے دوران کشمیریوں پر بدترین مظالم کی نگرانی کی تھی۔ یہ سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے گمراہ کن بیانات بھارتی فوج کے سیاست زدہ ہونے کی عکاسی کرتے ہیں۔ دنیا بھارتی نفرت انگیز تقاریر اور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بھڑکانے والے بیانات سے بخوبی آگاہ ہے۔ عالمی برادری بھارت کی سرحد پار قتل و غارت گری اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی سکیورٹی فورسز کے مظالم و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔ یہ مظالم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے کسی غیر موجودہ ڈھانچے کا پراپیگنڈا کرنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرنا بھارتی قیادت کے لیے بہتر ہوگا۔ یہ حقیقت کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے، پاکستان میں معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔ بھارتی فوج کی قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کے بجائے شائستگی، پیشہ ورانہ طرز عمل اور ریاستی تعلقات کے اصولوں کو مدنظر رکھے۔ دریں ا ثناء ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی سٹاف کے بے بنیاد دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا ہے۔ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پر بھارت کے بے بنیاد دعووں کا کوئی جواز نہیں۔ بھارتی قیادت کا بیان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واضح کرتے ہیں کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن و استحکام کیلئے نقصان دہ ہیں۔ بھارت دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگانے کی بجائے اپنے اندر جھانکے۔ بھارت دہشتگردی میں اپنے ملوث ہونے کی دستاویزی حقیقتوں کو تسلیم کرے۔ ترجمان پاک فوج نے کہابھارتی آرمی چیف کا بیان بھارت کے پٹے ہوئے موقف کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان اقلیتوں کو دبانے کی کوششوں کا حصہ بھی ہے، پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام بھارتی دوغلے پن کی بدترین مثال ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے سیاسی بیانات بھارتی فوج کے سیاست میں ملوث ہونے کو ظاہر کرتے ہیں، دنیا بھارتی نفرت آمیز بیانات کو دیکھ رہی ہے جن سے مسلمانوں کی نسل کشی شروع ہوئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ ایسا بیان اندرونی طور پر اقلیتوں پر جبر اور بھارت کے بین الاقوامی جبر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ ایسے سیاسی، غلط بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان ایسے بے بنیاد بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔