ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی میں حال ہی میں لگنے والی تمام لفٹس خراب ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
شہر کے سب سے بڑے ہولی فیملی اسپتال کی تمام لفٹس خراب ہوگئیں۔
لفٹس خراب ہونے کے باعث مریضوں کو مختلف ڈیپارٹمنٹس تک لیجانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہولی فیملی اسپتال کی ساڑھے تین ارب کی لاگت سے ری ویمپنگ حال ہی میں مکمل ہوئی تھی، نئی لگنے والی لفٹ سب سٹینڈرڈ ہونے کے باعث خراب ہو رہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی کی مین ایمرجنسی سے برن اور سرجیکل فزیو تھراپی آرتھو نیورو وارڈ، او پی ڈی سے لیبارٹری او ٹی اور سرجیکل آئی وارڈ جانے والی لفٹیں خراب ہوئی ہیں۔
اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر اعجاز بٹ کا کہنا ہے کہ فٹ میں ٹیکنیکل فالٹ آتا ہے جو ٹھیک کیا جارہا ہے، جس کمپنی کی لفٹ ہیں وہ ان کی منٹینس کی ذمہ دار ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ تمام لفٹس کام کررہی ہیں معمولی فالٹ آتا ہے جسے دور کرلیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فیملی کا مشکل ترین دور کونسا تھا؟ عمران ہاشمی کا درد بھرا انکشاف
بالی ووڈ کے خوش پوش اداکار عمران ہاشمی کی زندگی کا سب سے مشکل باب وہ تھا جب ان کے چھوٹے بیٹے ایان کو کینسر تشخیص ہوا۔
حال ہی میں رنویر الہ آبادیہ کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ میں انہوں نے اس دردناک دور کی کہانی سنائی جو سننے والوں کے رونگٹے کھڑے کردیتی ہے۔
عمران ہاشمی نے پوڈکاسٹ میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ پروین اور بیٹے ایان کے ساتھ ممبئی کے شاندار ہوٹل تاج لینڈز اینڈ میں برنچ کر رہے تھے۔ اچانک پروین نے عمران کو بتایا کہ ’’بیٹے کے پیشاب میں خون آیا ہے‘‘۔ یہ سنتے ہی ان کی دنیا ہی بدل گئی۔ وہ خوشگوار دوپہر ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئی۔
تین گھنٹے تک ڈاکٹر کے کلینک میں گزرے، جہاں ایان کو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ اگلے ہی دن آپریشن ہوا اور کیموتھراپی کا طویل سلسلہ شروع ہوا۔
عمران ہاشمی نے بتایا کہ ’’ہمیں اپنے تین سالہ بیٹے کے سامنے مضبوط رہنا تھا، اس لیے ہم اس کے سامنے نہیں رو سکتے تھے۔ جب وہ نہیں دیکھ رہا ہوتا تھا، تو ہم ایک کمرے میں جا کر پھوٹ پھوٹ کر رو لیتے تھے۔‘‘
پانچ سال تک جاری رہنے والے اس علاج کے دوران عمران اور پروین نے اپنے چہروں پر مسکراتے ہوئے بیٹے کو ہمت دی، حالانکہ ان کا دل خون کے آنسو روتا تھا۔ آج ایان صحت یاب ہے، لیکن عمران کےلیے وہ دن آج بھی ایک ڈراؤنے خواب کی طرح یاد ہیں۔