اسرائیل ایک فوجی خاتون قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تل ابیب : اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدے کی طرف قدم بڑھا لیا ہے جس میں وہ ایک فوجی خاتون قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ اس معاہدے کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے
پہلے مرحلے میں غزہ میں یرغمال بنے اسرائیلی شہریوں کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اور اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور سے بھی دستبردار ہو جائے گا۔دوسرے مرحلے میں تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی جائے گی۔تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو اور وہاں حکومت سازی پر کام شروع ہو گا۔
امریکی حکام نے بتایا ہے کہ اس ہفتے غزہ پر معاہدے کے امکانات ہیں اور معاہدے کا اعلان منگل کو ہو سکتا ہے۔ معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد فوراً شروع ہو جائے گا، لیکن جنگ بندی 22 جنوری سے پہلے نافذ نہیں ہو گی۔
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جنہیں وہ رہا کرنا چاہتا ہے، تاہم اس میں مروان برغوثی کا نام شامل نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں پیش رفت کی تصدیق کی ہے، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو معاہدے کے حوالے سے سکیورٹی مشاورت کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں
پڑھیں:
امریکا کی اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز کے انجن فروخت کرنے کی منظوری
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے میں انجن، پرزے، تکنیکی معاونت اور لاجسٹک سپورٹ بھی شامل ہے۔ ہیوی وہیکلز انجن چیلنجنگ علاقوں میں فوجی نقل و حرکت کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز مالیت کے انجن فروخت کرنے کی منظوری دے دی، جس کی امریکی دفاعی سلامتی تعاون ایجنسی نے تصدیق کر دی۔ امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو آرمڈ پرسنل کیریئرز کے لیے ہیوی وہیکل انجن فراہم کیے جائیں گے۔ محکمۂ خارجہ نے بتایا ہے کہ انجن اسرائیل کی سرحدی دفاع اور فوجی نقل و حرکت میں بہتری لائیں گے، معاہدہ خطے کے فوجی توازن کو متاثر نہیں کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے میں انجن، پرزے، تکنیکی معاونت اور لاجسٹک سپورٹ بھی شامل ہے۔ ہیوی وہیکلز انجن چیلنجنگ علاقوں میں فوجی نقل و حرکت کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ ہیوی وہیکل انجن جنگی زونز میں فوجی دستوں کی نقل و حرکت میں مددگار ہوں گے۔ اسرائیلی افواج کو منتقل کرنے والی ہیوی وہیکلز کے انجن کی مزید ضرورت تھی۔