نائیجیریا کی فضائیہ کی جرائم پیشہ افراد پر بمباری کے دوران ’غلطی‘ سے 16 شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
نائیجیریا کی فضائیہ نے کہا ہے کہ شمال مغربی ریاست میں مسلح گروہوں کو نشانہ بنانے کے دوران فضائی حملے میں ’غلطی‘ سے 16 شہری ہلاک ہوگئے، اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی فوج اور فضائیہ نے شمال مغربی اور وسطی علاقے میں مسلح جرائم پیشہ گروہوں (ڈاکوؤں) کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف فضائی حملوں میں اضافہ کیا ہے، یہ ڈاکو دیہی بستیوں کے مکینوں کو قتل کرتے اور بڑے پیمانے پر اغوا کرتے ہیں۔
نائیجیریا کی فضائیہ کے ترجمان ایئر وائس مارشل اولسولا اکنبویوا نے اتوار کی رات دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ ریاست زمفارا میں ہفتے کی رات ایک فضائی حملے میں ڈاکوؤں کو نشانہ بنایا گیا، فضائیہ مغوی متاثرین کو بازیاب کرانے میں کامیاب رہی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈز سمیت کم از کم 16 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اکنبویوا نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اس سے پہلے بھی فضائی حملوں میں عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
دسمبر 2024 میں شمالی مغربی صوبے سوکوتو میں ایک فضائی حملے کے دوران ’غلطی‘ کے نتیجے میں 10 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم جرائم پیشہ عسکریت پسندوں پر حملوں کے دوران شہری ہلاکتوں اور ان کے گھروں کو نقصان سے بچانے پر کام کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاگ جنرل کرسٹوفر موسیٰ نے کہا کہ فضائیہ نے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، اس حملے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نائیجیریا کی کے دوران کہا کہ
پڑھیں:
سومی پر روس کا 2 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک مذہبی تہوار کے موقع پر جان بوجھ کر یہ تباہی کی گئی، حملے کے وقت بڑی تعداد میں لوگ اپنی گاڑیوں میں، عوامی ٹرانسپورٹ اور قریبی رہائشی عمارتوں میں موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے شمالی شہر سومی پر روس کی جانب سے 2 بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یوکرینی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی شہر سومی کی سڑکوں پر 2 روسی میزائل آگرے جس سے بس اور گاڑیوں میں سوار کئی شہری نشانہ بنے اور ان حملوں کے نتیجے میں کئی گھر اور تعلیمی ادارے منہدم ہوگئے۔
یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے روسی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ اقدام قرار دے دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے روس کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ رواں سال یوکرین پر ہونے والے سب سے مہلک حملہ ہے۔ یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پر حملے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں ایک تباہ شدہ بس اور جلی ہوئی گاڑیاں دکھائی دے رہیں۔
پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا’صرف بدمعاش لوگ ہی ایسا کرسکتے ہیں، جو عام لوگوں کی جانیں لے رہے ہیں جب کہ یہ حملہ پام سنڈے (ایک مذہبی تہوار) کو کیا گیا جس دن سب لوگ چرچ جارہے ہوتے ہیں۔ صدر زیلنسکی نے امریکا اور یورپ سے مطالبہ کیا کہ وہ روس کے خلاف سخت اقدامات کریں کیوں کہ روس جان بوجھ کر اسی قسم کی دہشت پھیلارہا ہے اور وہ جنگ کو طول دے رہا ہے جب کہ روس پر دباؤ کے بغیر امن ممکن نہیں ہے۔
یوکرین کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک مذہبی تہوار کے موقع پر جان بوجھ کر یہ تباہی کی گئی، حملے کے وقت بڑی تعداد میں لوگ اپنی گاڑیوں میں، عوامی ٹرانسپورٹ اور قریبی رہائشی عمارتوں میں موجود تھے۔ ولادی میر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے کہا کہ ان میزائلوں میں کلسٹر گولہ بارود استعمال کیا گیا تھا جو روس کی جانب سے اس لیے استعمال کیا جارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا جاسکے۔