کوئلہ کان حادثہ: سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل، 12 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کوئٹہ سے 40 کلو میٹردور سنجدی کے علاقے میں واقع کوئلے کی کان میں پھنسے تمام مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے دب گئے، ریسکیو آپریشن جاری
چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق اسپین کاریز کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل کرتے ہوئے کان میں پھنسے تمام مزدوروں کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔
’ لاشوں کو نکالنے کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 9 جنوری کی رات سے شروع کیا گیا تھا، گزشتہ روز تک کان سے 11 لاشوں کو نکالا گیا تھا، کوئلہ کان سے آخری لاش کو بھی نکال لیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں: کوئلہ کان حادثہ: 11 لاشیں نکالی جا چکیں، ایک کے لیے ریسکیو آپریشن جاری
سنجدی کے علاقے میں 9 جنوری کو حادثے میں گیس بھرجانے سے کوئلے کی کان بیٹھ گئی تھی، جس میں 12 کان کن پھنس گئے تھے، تمام تر کوششوں کے باوجود کسی کان کن کو بھی زندہ نہیں بچایا جاسکا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن بلوچستان سرچ اینڈ ریسکیو سنجدی کان کن کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان سرچ اینڈ ریسکیو کان کن کوئٹہ سرچ اینڈ ریسکیو ریسکیو ا پریشن کوئلہ کان
پڑھیں:
سینیٹر روبینہ خالد کی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی سینیئر پروگرام آفیسر سے ملاقات
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ زینہ سیفری اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کی ۔
ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد کے دورے لندن کے دوران بی آ ئی ایس پی اور گیٹس فاؤنڈیشن کے مابین باہمی تعاون کے امور پر پیش رفت اور لائیوز اینڈ لائیولی ہڈ فنڈ ( ایل ایل ایف) کے ہیلتھ ، ایگریکلچر ، اور انفراسٹرکچر سے متعلق پروپوزل سمیت ماں اور بچے کی صحت و غذائیت اور مستحق افراد کی سکل ٹریننگ کے ذریعے روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کے اقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے خواتین کی بااختیاری صحت ،تعلیم اور سکل ٹریننگ کے اقدامات پر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا بین الاقوامی سطح پر ہاسپٹیلٹی مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس جبکہ مقامی سطح پر سلائی، کڑھائی اور دستکاری کے شعبہ جات کا رجحان ہے۔
سینیٹر روبینہ نے مستحق افراد کی ان شعبہ جات میں ٹریننگ اور روزگار کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق سرٹیفیکیشنز کی اہمیت پر زور دیا۔
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی محترمہ زینہ سیفری نے بی آئی ایس پی کے ماں اور بچے کی صحت و غذائیت کے اقدام پر گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے جلد ہی بی آئی ایس پی کیساتھ مل کر اس کےپائلٹ مرحلہ کے آغاز کے لیے رضامندی ظاہر کی۔
انہوں نے بی آئی ایس پی اور ایل ایل ایف کے مابین شراکت داری کے لیے پروجیکٹ ڈیزائن اور فریم ورک کی تشکیل میں بھی اپنی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات کے دوران یہ طے پایا کہ آئندہ لائحہ عمل کے لیے رواں سہ ماہی کے اختتام تک پروجیکٹ کے فریم ورک کو ہر لحاظ سے مکمل کر لیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سینیٹر روبینہ خالد محترمہ زینہ سیفری