خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 8 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تصویر بشکریہ آئی ایس پی آر
خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں 8 خوارج ہلاک ہوگئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق 12 اور 13 جنوری کو خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے 2 کارروائیاں کیں۔
سیکیورٹی فورسز نے ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جس کے دوران خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے تلاش کیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کا گھیراؤ کرتے ہوئے مؤثر کارروائی کی، آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع ٹانک میں آپریشن کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
علاوہ ازیں ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں کارروائی کے دوران 2 خوارج مارے گئے۔
مارے گئے خوارج سے اسلحہ، گولیاں اور دیگر سامان برآمد کر لیا گیا ہے۔
’حکومت اور سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے مکمل سد باب کیلئے متحرک‘
دوسری جانب صدر آصف زرداری نے سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کامیاب کارروائی پر سراہتے ہوئے کہا کہ فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کیلئے پوری قوم اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
صدرِ مملکت نے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے قومی عزم کا اظہار بھی کیا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو اسی طرح خاک میں ملاتے رہیں گے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ قوم کو سیکیورٹی فورسز کے نڈر نوجوانوں پر فخر ہے، حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل سدباب کے لیے متحرک ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز ایس پی
پڑھیں:
پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری، ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) ملک بھر میں پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری ہیں اسی دوران ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایک اور صحافی کو گرفتار کیا ہے، اجمیر نگری تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کیا گیا، جو سوشل میڈیا اور ایک اخبار سے منسلک ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مدعی نے بیان کیا کہ واٹس ایپ پر مختلف لوگوں کے میسجز دیکھتے ہوئے ایک ویڈیو نظر سے گزری، جس میں کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے کا ذکر کیا گیا، ویڈیو میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا کہ عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ اور پتھراؤ بھی کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔(جاری ہے)
مدعی کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا کہ سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر نے خاتون کو کچل دیا، ان ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، جو قانون کی خلاف ورزی ہے‘، اس مقدمے کے نتیجے میں پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی اور شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کرلیا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، جنید ساگر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیکا ایکٹ 2025ء کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے محکمہ داخلہ میں سیل قائم کیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر غیر قانونی اور جھوٹے مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا، جس کے ذریعے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے اور جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو سکے گا، اس کے علاوہ ایف آئی اے سائبر ونگ اور پی ٹی اے کی محکمہ داخلہ کے ساتھ رابطہ کاری بڑھائی جائے گی، سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف محکمہ داخلہ سندھ وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔