علی امین گنڈاپور کے اعلان کے باوجود ایئر ایمبولینس منصوبہ تاخیر کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور — فائل فوٹو
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے اعلان کے باوجود ایئر ایمبولینس منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق ایئر ایمبولینس منصوبے کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں رقم مختص کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ کرم تنازع کے دوران بھی سرکاری ہیلی کاپٹر کو بطور ایئر ایمبولینس استعمال نہیں کیا جاسکا۔
پاراچنار کیلئے ایدھی ایئر ایمبولینس دن میں 3 پروازیں کر رہی ہےپارا چنار کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن کی ایئر ایمبولینس دن میں 3 پروازیں کر رہی ہے۔
سیکریٹری صحت کے مطابق ایئر ایمبولینس کی سمری وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھیج دی ہے۔
سیکریٹری صحت نے بتایا کہ منصوبے پر 8 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور فنڈز ڈی جی ایوی ایشن کو فراہم کیے جائیں گے۔
سیکریٹری صحت کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے سمری کی منظوری ملتے ہی منصوبہ شروع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایئر ایمبولینس
پڑھیں:
دھابیجی اسپشل اکنامک زون منصوبہ ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاری لانے کی صلاحیت رکھتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دھابیجی اکنامک زون منصوبہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے حوالے سے ایم او یو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دھابیجی اسپشل اکنامک زون سی پیک 2.0 کو فروغ دینے کے ساتھ 3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے سے خطے پر سماجی اور معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔ دھابیجی زون سے پاکستان کی معیشت کے لیے ایک لاکھ سے زائد بلاواسطہ اور بلاواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے سے خطے پر سماجی اور معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔ مقامی آبادی کو بااختیار بنایا جائے گا، اور مہارت کی ترقی کو فروغ ملے گا۔دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بنایا جا رہا ہے۔ مفاہمت کی یادداشت سی پیک کے صنعتی تعاون مرحلے کی اہم سنگ میل ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کراچی کی بندرگاہوں کے قریب واقع ہے۔ منصوبہ علاقائی طور پر انتہائی موزوں اور تمام اہم راستوں سے جڑا ہوا ہے۔ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کےلیے انتہائی موزوں ہے۔ منصوبہ جنوبی ایشیا میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے والی چینی کمپنیوں کےلیے بھی منافع بخش ہے۔