پنڈت کے در پر حاضری کام نہ آئی! کوہلی بھٹے کی وجہ سے بھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
مسلسل خراب فارم اور پنڈت کے در پر حاضری دینے کے باعث تنقید کی زد میں رہنے والے بھارت کے اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی نئی مشکل میں پھنس گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ سنیہا نے اپنی پوسٹ میں تصویر کے ساتھ لکھا کہ انہوں نے مینیو میں درج 525 روپے کی ایک ڈش کا آرڈر دیا، تاہم جب وہ پیش کی گئی تو وہ حیران رہ گئیں۔
اسٹار کرکٹر کوہلی اس فوڈ چین ون ایٹ کمیون کی شریک ملکیت رکھتے ہیں۔
طالبہ نے پوسٹ نے لکھا کہ ون ایٹ کمیون میں اس کے لیے 525 روپے ادا کیے، شیئر کی گئی تصویر میں ایک بھٹے کی چند سلائسز پلیٹ میں نظر آ رہی ہیں، جن کے ساتھ چٹنی بھی ہے جبکہ ڈش کو ہری پیاز سے گارنش کیا گیا ہے۔
اس مشہور ڈش کا نام پیری پیری کارن ربز تھا جسکا آرڈر دیا گیا تھا، جس کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا تھا کہ آرڈر لہسن کی پیسٹ، پنیر اور ہری پیاز کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔
طالبہ کی پوسٹ نے انٹرنیٹ پر کوہلی کے ناقدین کو ایک موقع دیا کہ انہیں مزید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
کچھ صارفی نے لکھا کہ ادا کی گئی رقم پیش ہوئی ڈش سے بہت زیادہ وصول کیے جارہے ہیں جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ یہ پیسے ڈش کے نہیں بلکہ محض ایک ماحول کے لیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
ایران کے ساتھ شراکت داری کسی ملک کیخلاف نہیں ،روس کا اعلان
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کسی ملک کے خلاف نہیں ہوگی۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایران کے ساتھ روس کی شراکت داری کے معاہدے کے امکان بارے کہا کہ دونوں ممالک کی یہ شراکت داری کسی اور ملک کے خلاف نہیں ہوگی۔ اس سے قبل کریملن نے اطلاع دی تھی کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان 17 جنوری کو دوطرفہ مذاکرات کے بعد اس غیرمعمولی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ کریملن کے مطابق دونوں سربراہان تجارت و سرمایہ کاری، نقل و حمل اور انسانی وسائل کے حوالے سے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر غور کریں گے ،جب کہ علاقے اور بین الاقوامی سطح پر موجود صورتحال کا جائزہ لیں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حصے کے طور پر 50فوجیوں کو رہا کردیا گیا۔ روسی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں کیا گیا۔ مذاکراتی عمل کے نتیجے میں 25 روسی اور 25 یوکرینی فوجیوں کا کیف انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقوں سے تبادلہ ہوا۔ رہا ہونے والے روسی فوجی بیلاروس میں ہیں اور انہیں ضروری طبی اور نفسیاتی مدد فراہم کی گئی اور وہاں سے انہیں وزارت صحت کے مراکز میں علاج کے لیے ماسکو لے جایا جائے گا۔ ادھر یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ ہمارے 25 فوجی اور شہری وطن واپس آرہے ہیں۔ انہیں شدید زخم اور بیماریاں لاحق ہیں لہٰذا ان میں سے ہر ایک کو ضروری طبی مدد فراہم کی جائے گی۔ زیلنسکی نے ثالثی کی کوششوں پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل 30 دسمبر کو روس اور یوکرین کے مابین قیدیوں کے تبادلے میں 300 سے زیادہ روسی اور یوکرینی فوجی رہا کیے گئے تھے۔