پلیئرز ڈرافٹ میں نام کیوں شامل کیا؟ احمد شہزاد بورڈ پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ڈرافٹ میں نام شامل کیے جانے پر کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
احمد شہزاد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا سہارا لیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کا نشتر برسائے اور سوال کیا کہ انکا نام پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ کیلئے کیوں شامل کیا گیا۔
اوپنر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کھلاڑیوں کو صرف پروموشنل مقاصد کیلئے استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ واپس نہیں لی نہ ہی ان کا یا ان کے ایجنٹ کا اس ڈرافٹ سے کوئی تعلق ہے، میرا پی ایس ایل چھوڑنے کا فیصلہ میرٹ کی کمی اور تعلقات کو ٹیلنٹ پر ترجیح دینے کی بنیاد پر تھا، میں اپنے اس فیصلے پر قائم ہوں۔
یاد رہے کہ سال 2023 میں احمد شہزاد نے پاکستان سپر لیگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، جس کی بنیاد پر انکا نام ڈرافٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیرِ داخلہ و چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ سید محسن رضا نقوی کی ملاقات
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرِ داخلہ اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سید محسن رضا نقوی نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیرِ داخلہ نے وزیرِ اعظم کو اپنے حالیہ دورہِ امریکہ کے دوران اہم امریکی حکام، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں سے ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیرِ اعظم نے محسن نقوی کی امریکہ میں سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر معاشی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
ملاقات میں محسن نقوی نے وزیرِ اعظم کو چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی تیاریوں سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے پی سی بی کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ نہ صرف پاکستان کی کرکٹ کے لیے بلکہ ملک کی مثبت تصویر پیش کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔
اس کے علاوہ، وزیرِ داخلہ نے وزیرِ اعظم کو اسلام آباد میں جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ملاقات کے دوران محسن نقوی نے وزیرِ اعظم کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف جاری آپریشنز کی تفصیلات بھی فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا گیا ہے اور مجرمانہ عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ داخلہ نے ملکی امن و امان کی صورتحال پر بھی وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح سرگرم ہیں۔
وزیرِ اعظم نے وزیرِ داخلہ اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں امن و امان اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک پرامن اور خوشحال ملک بنانے کے لیے تمام محکموں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
یہ ملاقات حکومتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کا ایک اہم موقع تھی۔