چیمپئنز ٹرافی سے قبل بھارتی کپتان روہت شرما کے پاکستان آنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
رواں برس 19 فروری 2025 سے پاکستان میں شروع ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کے پاکستان آنے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے فوٹو شوٹ کے لیے روہت شرما کی پاکستان روانگی متوقع ہے اور وہ ممکنہ طور پر چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان میں کپتانوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی میں شریک تمام ٹیموں کے کپتان ایک پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ کے لیے اکٹھے ہوں گے، جس میں روہت شرما بھی موجود ہوں گے۔
آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ سے قبل میزبان ملک میں تمام کپتان اکٹھے ہوتے ہیں جہاں فوٹو سیشن اور مشترکہ پریس کانفرنس ہوتی ہے۔
روہت شرما کی پاکستان روانگی کے حوالے سے بھارتی میڈیا دعویٰ کررہا ہے تاہم اس حوالے سے باضابطہ فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری کو پاکستان میں ہونا ہے، جس کا افتتاحی میچ کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان ہوگا۔
بھارت نے چونکہ اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث بھارتی ٹیم کے میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی روہت شرما ہوں گے
پڑھیں:
گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
ویب ڈیسک : پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے حکومت سے گندم کا 3900 روپے فی من ریٹ دینے کا مطالبہ کردیا۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکر کاکہناتھا کہ گندم کا مسئلہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جا رہے ہیں جبکہ پیداواری لاگت 3304 روپے فی من ہے، بھارت میں کاشتکار کو صرف 2200 روپے فی من کی لاگت آتی ہے۔خالد کھوکر کا کہنا تھا کہ کاشتکارکونقصان ہوا تو اس ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر سلمیٰ بٹ کو زمینی حقائق کا علم نہیں اور انہوں نے کسانوں کی تضحیک کی ہے، ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب سےامیدتھی کہ گندم کا اچھا ریٹ دیا جائے گا
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
صدر کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا جائے اور مارکیٹ سے غیر ضروری بندشیں ختم کی جائیں، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ اٹھائے تو کسان، خواتین اور بچے اسلام آباد مارچ کریں گے۔
پریس کلب کے سامنے گندم کو جلا کر اور کاشتکاروں نے علامتی طور پر پھندا ڈال کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔