اگر آپ کو اجے دیوگن کی فلم ”پھول اور کانٹے“ یاد ہو، تو اس میں ولن ”راکی“ کا کردار ادا کرنے والے عارف خان کو بھی نہیں بھولے ہوں گے۔ اس کردار سے انہیں بہت شہرت ملی تھی۔

بحیثیت ولن کامیاب ہونے کے بعد عارف خان نے کئی فلموں میں منفی کردار ادا کیے اور سلمان خان، سنیل شیٹی، اور اجے دیوگن جیسے ستاروں کے ساتھ ”مہرہ“، ”دل جلے“ اور ”ویرگتی“ جیسی فلموں میں کام کیا۔

اب عارف خان نے اداکاری اور بالی ووڈ کو خیر آباد کہنے کے بعد روحانیت کی راہ اختیار کرلی ہے۔ اور اس تبدیلی سے انہیں پہچاننا مشکل ہوگیا ہے۔

عارف خان نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلم “ پھول اور کانٹے“ میں بطور ولن کیا تھا جوکہ ان کے ساتھ ساتھ اجے دیوگن کی بھی پہلی فلم تھی۔ فلم میں اپنے منفی کردار کو پذیرائی ملنے کے بعد انہوں نے بالی ووڈ کے کئی بڑے ناموں کے ساتھ کام کیا مگر انہیں وہ کامیابی نہیں ملی جس کی وہ توقع کر رہے تھے۔

اداکار نے 2007 میں ہالی ووڈ کا رخ کیا اور فلم ”اے مائٹی ہارٹ“ میں انجلینا جولی کے ساتھ کام کیا جس میں ان کو کردار ایک ٹیکسی ڈرائیور کا تھا۔ یہ کردار انکے بین الاقوامی کیریئر کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا۔

کئی سال بالی ووڈ کی چکاچوند کردینے والی زندگی کا حصہ بننے کے بعد عارف خان نے فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور اپنا رشتہ روحانیت سے جوڑکر بقیہ زندگی اسلام کی تبلیغ اور سادہ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔

ایک انٹرویو میں عارف خان نے بتایا کہ فلمی دنیا میں رہتے ہوئے وہ بےچینی کا شکار تھے اور انہیں سکون نہیں مل رہا تھا، وہ اکثر سوچتے کہ انہیں بڑے بینرز کی فلموں میں کردار کیوں نہیں ملتے، اس دباؤ نے انہیں بری عادتوں اور نشے کی لت میں مبتلا کر دیا، کئی سال بالی ووڈ میں کام کرنے کے بعد انہوں نے فلمی دنیا کو چھوڑ کر اپنے مذہب کی طرف رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

View this post on Instagram

A post shared by Arif Khan (@arifkhanofficial69)


کل کا عارف خان آج ایک سادہ زندگی گزاررہا ہے، لمبی داڑھی کے ساتھ ان کی پہچان مشکل ہو گئی ہے، عارف خان انسٹاگرام پر فعال ہیں، جہاں وہ اپنی شناخت ”سابق بالی ووڈ اداکار، موٹیویشنل اسپیکر، اور پانی کم چائے کے بانی“ کے طور پر کرواتے ہیں،ان کا اپنا یوٹیوب چینل بھی ہے، جس کے ذریعے وہ اپنی زندگی کے تجربات اور اسلام کے پیغامات اپنے مداحوں سے شیئر کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بالی ووڈ کے ساتھ کے بعد

پڑھیں:

ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم کردیا گیا۔ خلیجی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکام نے ابوظہبی میں شیخ محمد بن راشد روڈ (E311) پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد کا نظام ختم کردیا ہے، جس کا مقصد ٹریفک کی حفاظت کو بہتر بنانا اور بھاری ٹرکوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے۔

ابوظہبی موبلٹی کے اعلان کے تحت اب اس شاہراہ پر گاڑی چلانے والوں کو کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، سڑک پر چلنے والے ڈرائیوروں نے پیر کی صبح یہ بھی دیکھا کہ سائن بورڈز سے کم از کم رفتار کی حد کو ہٹا دیا گیا ہے، اس سڑک پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ اپریل 2023ء میں ابوظہبی نے E311 پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد متعارف کرائی، اس بڑی شاہراہ پر زیادہ سے زیادہ رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور بائیں جانب سے پہلی اور دوسری لین پر کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی حد لاگو کی گئی تھی، کم از کم رفتار کی حد کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کو "سڑک کے لیے مقرر کردہ کم سے کم رفتار سے کم گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا اور 400 درہم کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا، تاہم دائیں طرف کی تیسری اور آخری لین جو بھاری گاڑیاں استعمال کرتی ہیں، وہ رفتار کے ضوابط کے تحت نہیں تھیں۔

ابوظہبی کے ایک رہائشی جی سہانی کو بائیں طرف سے دوسری لین میں آہستہ گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ میں کم سے کم رفتار کے اصول سے واقف تھا لیکن آگے ایک فوجی قافلہ تھا جس نے ٹریفک کی رفتار کم کردی تھی، مجھے اپنی غلطی نہ ہونے کے باوجود جرمانہ بھرنا پڑا اور ابوظہبی پولیس کے ساتھ مسئلہ اٹھانے کے بعد بھی اسے منسوخ نہیں کیا گیا، مجھے خوشی ہے کہ اب وہ سپیڈ لمٹ کے اس اصول کو ختم کر رہے ہیں۔

ابوظہبی کے ایک اور رہائشی اے پی نے بتایا کہ سڑک انتہائی مصروف تھی اور میرے سامنے تمام گاڑیاں آہستہ چل رہی تھیں جس کی وجہ سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے گاڑی چلانا ممکن نہیں تھا، میں اس سڑک کو روزانہ کام پر جانے کے لیے استعمال کرتا ہوں اور میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم سے کم رفتار کے پیچھے منطق کو سمجھتا ہوں لیکن اس طرح جرمانہ کرنا غیر مناسب تھا، اب مجھے اطمینان ہے کہ انہوں نے قانون کو واپس لے لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آج بھی عالمی امن کیلئے کردار ادا کر رہا ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان کے زرعی گریجوایٹس اعلیٰ تعلیم کے لیے چین جا رہے ہیں، شہباز شریف
  • حافظ نعیم کا سفیرہنگری کو خط، نیتن یاہو کو دورہ کی دعوت پر احتجاج 
  • اسلام آباد: حکومتی ادارے قانون کی خلاف ورزی کیسے کر رہے ہیں؟
  • رندیب ہودا نے فلم ’رنگ دے بسنتی‘ میں کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی ایم این اے عبدالمجید خان نیازی سے ملاقات، مرکزی کنونشن کی دعوت 
  • اسٹیج ڈراموں میں خواتین اداکار کیسے ملبوسات زیب تن کریں؟ منظوری حکومت دے گی 
  • ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم
  • عروہ حسین کی بالی وڈ گانے کے ساتھ سوشل میڈیا پر انٹری، ویڈیو وائرل
  • معروف سکالر‘ معیشت دان پروفیسر خورشید احمد کا برطانیہ میں انتقال‘ وزیر اعظم کا اظہار افسوس