گوگل پے کی پاکستان میں جلد لانچنگ کی تیاری، ممکنہ تاریخ بتادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جنوری 2025ء ) عالمی کنٹیکٹ لیس ادائیگی کے پلیٹ فارم گوگل پے کی پاکستان میں جلد لانچنگ کی تیاری شروع کردی گئی، اس حوالے سے ممکنہ تاریخ بھی سامنے آگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل پے مارچ 2025ء کے وسط تک پاکستان میں باضابطہ طور پر لانچنگ کے لیے تیار ہے، جو ملک میں ڈیجیٹل ادائیگی کے پھیلتے ہوئے منظر نامے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، یہ سروس پاکستانی صارفین کو کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کے لیے اپنے بینک سے جاری کردہ ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کو گوگل پے سے لنک کرنے کے قابل بنائے گی، جس سے ہم آہنگ ٹرمینلز پر بغیر کسی کنٹیکٹ ادائیگیوں کو ممکن بنایا جا سکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر 2024ء میں گوگل کی طرف سے تصدیق شدہ رول آؤٹ کو ویزا، ماسٹر کارڈ اور سرکردہ مقامی بینکوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے گی، تاہم لانچ میں ابتدائی طور پر بنیادی کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کو فعال کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور گوگل والیٹ کی خصوصیات کا مکمل مجموعہ، بشمول لائلٹی کارڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ پاس پہلے مرحلے میں دستیاب نہیں ہوں گے۔(جاری ہے)
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لانچ کی تیاریاں اچھی طرح سے جاری ہیں، اس سلسلے میں چار سے چھ معروف بینک تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ویزا اور ماسٹر کارڈ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جب کہ پاکستان کا ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ سروس کو سپورٹ کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے، جس میں 1 لاکھ 33 ہزار پوائنٹ آف سیل (POS) ٹرمینلز ہیں، جن میں سے 99 فیصد پر پہلے ہی موبائل کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کی سہولت موجود ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے شائع کردہ ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ اب الیکٹرانک ادائیگیاں ملک میں ہونے والی تمام ٹرانزیکشنز کی کل مالیت کا 9.3 فیصد بنتی ہیں، یہ تعداد گزشتہ دو سالوں میں دگنی ہو گئی ہے، صنعت کے ماہرین گوگل پے کی لانچنگ کو پاکستان کے بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبے کے فروغ کے طور پر دیکھتے ہیں جس میں حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے، گوگل والیٹ جیسی ڈیجیٹل ایپلی کیشن کا آغاز جو کسی بھی مالیاتی ادارے کے پیمنٹ کارڈز کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، پی او ایس مشینوں اور ای کامرس ویب سائٹس کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی توسیع کو تیز کرے گا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے
پڑھیں:
لوئر کرم میں ممکنہ آپریشن، متاثرین کے لیے ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا اعلان
لوئر کرم میں ممکنہ آپریشن، متاثرین کے لیے ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
پشاور:خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم میں عسکریت پسندوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظر عارضی طور پر بےگھر افراد کے لیے ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کی جانب سےجاری نوٹیفکیشن کے مطابق ’قانون نافذ کرنے والے ادارے لوئر کُرم کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔‘
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ممکنہ آپریشن کے دوران متاثرہ آبادی کے تحفظ اور امداد کو یقینی بنانے کے لیے ٹی ڈی پیز کے لیے کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ٹل کے علاقوں میں گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج، گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج، ریسکیو 1122 کمپاؤنڈ اور جوڈیشل عمارت میں کیمپ قائم کیے جائیں گے۔
ٹی ڈی پیز کیمپوں کے قیام کا اعلان عسکریت پسندوں کی جانب سے امدادی قافلے پر حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
ضلع کرم کے لیے امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر فائرنگ کا واقعہ جمعرات کو پیش آیا، جب پاڑہ چنار جانے والے قافلے پر بگن کے مقام پر مسلح افراد نے فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق امدادی سامان لانے والے قافلے پر حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے جبکہ چھ ڈرائیوروں کے اغوا کی اطلاعات ہیں۔
ضلع کرم میں متحارب گروپوں کے درمیان یکم جنوری کو طے پانے والے امن معاہدے کے باوجود کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ امن معاہدے کے تحت فریقین نے بنکروں کو مسمار کرنے اور دو ہفتوں کے اندر بھاری ہتھیار حکام کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
گزشتہ ماہ کے اواخر سے صوبائی حکام امدادی سامان فراہم کر رہے ہیں اور بیماروں اور زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کرم سے پشاور منتقل کیا جا رہا ہے۔