وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہےکہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے چینی سرمایہ کاری بہت اہم ہے۔چینی میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان جون تک پانڈا بانڈ جاری کرنےکا خواہاں ہے، پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے200 سے 250 ملین ڈالراکٹھا کرنے کا خواہش مند ہے، مصرکی طرز  پر  یوآن بانڈز کے اجرا کی بینک گارنٹی کےلیے ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے بات جاری ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے چینی سرمایہ کاری بہت اہم ہے، پاکستان سی پیک کے اگلے فیز میں چین سے مزید تعاون کا خواہاں ہے اور اگلے فیز میں اسپیشل اکنامک زونز، زراعت، آئی ٹی سیکٹرز میں وسعت لائی جائے گی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کے نجی شعبے اور برآمدی صنعتوں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، بڑی چینی کمپنیاں برآمدی یونٹس پاکستان منتقل کرکے پاکستان کوبطور برآمدی مرکز استعمال کرسکتی ہیں، سی پیک ٹو میں برآمدی صنعتوں کی ترجیح سے قرض ادائیگی کو آسان بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں کے تحفظ کے لیے سکیورٹی میں اضافہ کیا جائے گا، پاکستان میں سکیورٹی حالات بہتر ہوئے ہیں، عالمی کانفرنسز ہورہی ہیں اور غیرملکی وفود آرہے ہیں، غیر ملکی کمپنیوں اورسرمایہ کاروں کے تحفظ کویقینی بنانا حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر

چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ کا دستخط شدہ مضمون ویتنام کے اخبار  پیپلز ڈیلی میں شائع  ہوا، جس کا عنوان ہے”ہم مل کر مستقبل  کا  نیا باب رقم کریں” ۔پیر کے روزاپنے مضمون میں شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے۔ اسٹریٹجک  اہمیت کے حامل چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کا قیام  نہ صرف دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے مطابق ہے بلکہ علاقائی اور عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لئے سازگار ہے جو  تاریخ اور عوام کا انتخاب ہے۔

چین اپنے ہمسایوں کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھے گا، دوستی، خلوص، باہمی فائدے اور رواداری کے اصول اور خوشگوار ہمسائگی کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعاون کو گہرا کرے گا اور ایشیا میں جدیدکاری کے عمل کو مشترکہ طور پر فروغ دے گا۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ  چین اور ویتنام کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا  کرتے ہوئے اعلی سطحی رہنمائی پر عمل کرنا چاہئے اور حکمرانی میں تجربے کے تبادلے کو گہرا کرنا چاہئے۔ہمیں تعاون اور ون ون پر قائم رہتے ہوئے ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو گہرا کرنا،اور افرادی و ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا  ہوگا.

ان کا کہنا تھا کہ  ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات، کثیر الجہتی تجارتی نظام ، عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ  کھلے پن اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی ماحول کو برقرار  رکھا جائے۔ ہمیں تنازعات کو مناسب طریقے سے  کنٹرول کرتے ہوئے خطے کے امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا اور بحیرہ جنوبی چین کو صحیح معنوں میں امن، دوستی اور تعاون کے سمندر میں تبدیل کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی استحکام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا: احسن اقبال
  • مریم نواز کی امریکی وفد کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام سہولیات ایک جگہ دستیاب ہوں گی، جمیل قریشی
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • مہنگائی کی شرح میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں تو کیا فائدہ، صوبوں سے ملکر قیمتیں کنٹرول کرینگے: وزیر خزانہ