لاس اینجلس میں جنگلات کی آگ سے جانی و مالی نقصان میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاس اینجلس : لاس اینجلس میں جنگلات کی آگ نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، اس آگ کے نتیجے میں 24 افراد کی موت ہو چکی ہے اور درجنوں افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ فچ ریٹنگز کے مطابق، اس آگ کے باعث معاشی نقصان 275 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے، جبکہ بیمہ شدہ جائیدادوں کو ہونے والا نقصان 10 سے 30 ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتا ہے۔
ریسکیو حکام نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ہوائیں تیز اور مزید خطرناک ہوتی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے آگ کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لاس اینجلس کے علاقے زوسا میں ایک بے گھر شخص کو آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جس نے آگ کے پھیلاؤ کو مزید بڑھایا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
’ 50 کلو سے کم وزن والے اڑ سکتے ہیں‘، چین میں تیز ہواؤں کا الرٹ، عوام سے گھروں میں رہنےکی اپیل
چین میں تیز ہواؤں کے پیش نذر لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے جب کہ متنبہ کیا گیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ہوا میں اڑا سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ شمالی چین میں ہفتے اور اتوار کے روز ایسی شدید ہوائیں چل سکتی ہیں جو انسان تک کو اپنے ساتھ اڑا لے جا سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں حکام نے لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی ہے جبکہ کچھ سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ’ہوا میں اڑ سکتے ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ منگولیا سے جنوب مشرق کی طرف بڑھنے والے سرد بھنور کی وجہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے علاقے کے دیگر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔
ایک دہائی میں پہلی بار بیجنگ نے آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو کہ چار درجہ موسمی انتباہی سسٹم میں دوسرا سب سے خطرناک درجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق خدشہ ہے کہ اس بار یہ ہوائیں علاقے میں برسوں میں دیکھی جانے والی کسی بھی چیز سے زیادہ تیز ہوں گی، حکام نے بتایا کہ ہفتے کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔
بیجنگ کی موسمیاتی سروس نے کہا کہ ’یہ انتہائی تیز ہوائیں ہیں، طویل عرصے تک چلتی ہیں اور وسیع علاقے کو متاثر کرتی ہیں اور یہ انتہائی تباہ کن ہیں۔‘