مظفرآباد، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی سستی کرنے کے بجائے مہنگی دے ہمیں منظور ہے مگر دے تو سہی۔ ایسی سستی بجلی کا کیا کرنا جس کی وجہ سے آئے روز گھریلو الیکٹرانک کا سامان جل کر تباہ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاروبار زندگی مکمل طور پر جام کر دیا۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام سمیت طلبہ و طالبات کا جینا بھی دو بھر کر دیا، گھریلو خواتین عاجز آ کر رہ گئیں، تاجر برادری بری طرح متاثر جب کہ بینکوں کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔سستی بجلی نے تمام مکاتب فکر کو بری طرح چکرا کر رکھ دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر بھر میں بجلی تو سستی کر دی گئی مگر اس کے آفٹر شاکس نے کاروبار زندگی کو بری طرح متاثر کر کے رکھ دیا ہے۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت سمیت ڈویژن مظفرآباد میں بجلی کی آنیاں جانیاں اور وولٹیج کی کمی بیشی نے عوام کو کروڑوں روپے کے نقصانات سے دوچار کر دیا ہے۔دوسری طرف بینکنگ کا نظام درہم برہم، تاجر برادری بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے جبکہ گھریلو خواتین سمیت اسکول آنے جانے والے طلبہ و طالبات شدید اذیت کا شکار ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی سستی کرنے کے بجائے مہنگی دے ہمیں منظور ہے مگر دے تو سہی۔ ایسی سستی بجلی کا کیا کرنا جس کی وجہ سے آئے روز گھریلو الیکٹرانک کا سامان جل کر تباہ ہو رہا ہے جبکہ ضرورت کے وقت بجلی ہوتی ہی نہیں۔انہوں نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے موثر نظام رائج کرتے ہوئے وولٹیج کی کمی بیشی پر قابو پائیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ہونے والے نقصانات کی تمام تر ذمہ داری محکمہ برقیات پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا اور وولٹیج کی کمی بیشی پر قابو نہ پایا گیا تو ایک بار پھر تاریخ ساز احتجاج کیا جائے گا جس کی ذمہ داری حکومت آزاد کشمیر پر عائد ہو گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بجلی کی
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کیلیے بجلی 45 فیصد سستی کرنیکا اعلان
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیںاسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 45 فیصد کمی کا
اعلان کر دیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں حکام پاور ڈویژن اور وفاقی وزیر برائے توانائی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ضروری ہے اور اس کے لیے چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی کا نرخ 70 روپے یونٹ سے کم کر کے 40 روپے کیا جا رہا ہے۔ وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے اجلاس میں بتایا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 39 روپے 70 پیسے کا ٹیرف نیپرا کی منظوری کے بعد لاگو ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا طریقہ کار آسان کردیا ہے اور اب 15دن میں این او سی ملے گی، نوجوان چھوٹی سرمایہ کاری کے ذریعے اپنا کام شروع کر سکیں گے‘الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد بنالیے ہیں، موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے ماہانہ اخراجات میں 3 گنا کمی آئے گی۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت انسانی اسمگلنگ کے خاتمے سے متعلق اجلاس بھی ہوا جس میں بتایا گیا کہ جون 2023ء تا دسمبر 2024ء تک انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں متعدد انسانی اسمگلر گرفتار ہو چکے اور متعدد سہولت کار سرکاری اہلکار برطرف کیے جا چکے جبکہ کئی تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ اسمگلروں کے 500 ملین روپے سے زاید کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایف آئی اے میں افرادی قوت کی کمی فوری طور پر پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے تمام ادارے فعال کردار ادا کریں اور انسانی اسمگلنگ کا مکروہ دھندہ کرنے والوں کے خلاف انتہائی سخت قانونی کارروائی کی جائے۔