تل ابیب  : اسرائیل کے مختلف علاقوں میں جنگی سائرن کی آوازیں سنائی دینے لگیں، جب یمن سے داغا گیا ایک میزائل اسرائیل کی حدود کے قریب پہنچا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنے دفاعی نظام کے ذریعے میزائل کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس حملے کے بعد اسرائیل کے بن گورین ایئرپورٹ پر پروازوں کا آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔

 

دوسری جانب، مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی کوششوں کے تحت، درجنوں ممالک اپنے مندوب بدھ کے روز ناروے بھیجیں گے۔ اس اجلاس میں 80 سے زائد ممالک اور عالمی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے، تاہم اسرائیل نے ابھی تک اپنے وفد کے اجلاس میں شرکت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ یہ ملاقات فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے قیام کے لیے عالمی سطح پر کیے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

یورپی یونین رہنماوں کا اسرائیل فلسطین جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

یورپی یونین رہنماوں کا اسرائیل فلسطین جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز

برسلز(آئی پی ایس )یورپی یونین کے اکثر رہنماں نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے محتاط انداز میں امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ ایک پائیدار امن کی بنیاد رکھ سکتا ہے، لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب تمام فریقین ان شرائط کا احترام کریں۔ یورپی ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ رپورٹس کے مطابق ‘یورپی رہنماں نے جنگ بندی کی رپورٹس کا خیرمقدم کیا اور محتاط امید کا اظہار کیا کہ یہ ایک پائیدار امن کی بنیاد رکھ سکتا ہے، بشرطیکہ تمام فریقین اس کی شرائط کا احترام کریں’۔

اس موقع کی مناسبت سے جاری کردہ پیغامات میں یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے جنگ بندی کے معاہدے کو “پائیدار استحکام کی طرف ایک قدم” قرار دیا، یورپی پارلیمنٹ کی صدر روبرٹا میٹسولا نے کہا کہ یہ پائیدار امن، امداد میں اضافے، اور مایوسی کو بدلنے والا اور مستقبل کی امید کیلئے ایک اہم لمحہ ہو سکتا ہے۔

سیز فائر معاہدے پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس اس سے بھی زیادہ پرجوش تھیں۔ انہوں نے اسے ایک “اہم، مثبت پیش رفت” قرار دیا۔ جبکہ ان کے پیشرو جوزپ بوریل نے کہا کہ امن معاہدہ “طویل التوا” تھا اور دونوں فریقوں کو اس کا مکمل احترام کرنا چاہیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق برسلز میں اعلی ادارہ جاتی افراد میں سے صرف انتونیو کوسٹا (جو کہ ان تمام لیڈروں میں سے واحد سوشلسٹ ہیں) نے اسرائیل، فلسطین تنازعہ کو حل کرنے کے بارے میں یورپی یونین کے سرکاری نقطہ نظر پر زور دیا۔

انہوں نیکہا کہ “یورپی یونین دو ریاستوں کی بنیاد پر ایک جامع، منصفانہ حل اور دیرپا امن کیلیے پرعزم ہے۔ ایک اور اعلی یورپی سوشلسٹ، ہسپانوی وزیرِ اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی اسی نکتے پر اصرار کیا۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ “ایک سیاسی حل ضرور آنا چاہیے،” انہوں نے گزشتہ 15 ماہ کے تنازعے کو “غیر منصفانہ آزمائش” قرار دیا۔

اس معاہدے کو “اچھی خبر” قرار دیتے ہوئے جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ “مقتول (یرغمالیوں) کی باقیات کو بھی باوقار تدفین کے لیے اہل خانہ کے حوالے کیا جانا چاہیے۔” علاوہ ازیں آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس، جو یورپ میں اسرائیل کے سخت ترین ناقدین میں سے ایک ہیں، نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو “غزہ میں استحکام اور نظم و نسق بہتر کرنے کیلیے نئی فلسطینی اتھارٹی” کی حمایت کرنی چاہیے۔

دوسری جانب فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفی یورپین کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، بحیرہ روم کے کمشنر سوئیکا اور میٹسولا سے ملاقات کیلیے آج برسلز میں ہیں، کہا جاتا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر اپنا پیغام دیں گے کہ آئندہ سے ان کی فلسطینی اتھارٹی کو غزہ میں واحد گورننگ باڈی ہونا چاہیے لیکن ذرائع ابلاغ کے بقول یہ اسرائیلیوں کے لیے ناقابل قبول ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین اسرائیل فلسطین تنازعہ پر تبادلہ خیال
  • نجی میڈیکل کالجز  سینٹرلائزڈ داخلوں پر متفق
  • جزیرے پر 30 سال اکیلا رہنے والا شخص آبادی میں آکر دم توڑ گیا
  • سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی، غزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیلی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا یا نہیں؟
  • فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیر کے خلاف مظاہرے
  • بھارتی بحریہ کا اسرائیل کے تعاون سے تیار ہرمس 900 ڈرون تباہ
  • یورپی یونین رہنماوں کا اسرائیل فلسطین جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
  • بنگلہ دیشی دفاعی وفد کی ایئرچیف سے ملاقات، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں میں گہری دلچسپی کا اظہار
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کا دفاعی شراکت داری کو بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنے کا عزم
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین دفاعی تعاون اور شراکت داری پر غور