ٹل پاراچنار روڈ محفوظ بنانے کیلئے اہلکاروں کی بھرتی شروع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
ٹل پاراچنار روڈ محفوظ بنانے کے لیے اہلکاروں کی بھرتی کا عمل شروع ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ نے بھرتیوں اور محکمہ خزانہ نے فنڈز کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اسپیشل پروٹیکشن فورس کی بھرتیوں کا عمل رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق 399 اہلکاروں کو ڈیڑھ سال کے کانٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا، بھرتیاں ریجنل پولیس افسر کوہاٹ کریں گے۔
کے پی پولیس میں ضم ہونیوالے سابقہ لیویز و خاصہ دار اہلکاروں کی تربیت جاریخیبر پختون خوا پولیس میں ضم ہونے کے بعد قبائلی اضلاع باجوڑ، مہمند اور خیبر کے سابقہ لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کی تربیت کا عمل جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ان اہلکاروں کی عمر کی حد 45 سال تک مقرر کی گئی ہے، فورس میں 350 سپاہی اور 49 حوالدار بھرتی کیے جائیں گے۔
بھرتیاں سیکیورٹی فورسز اور ایف سی کے سابق اہلکاروں سے کی جائیں گی۔
اسپیشل پروٹیکشن فورس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اہلکاروں کی
پڑھیں:
حملہ آور کو سیف علی خان کے گھر سے مدد ملنے کا چونکا دینے والا انکشاف
ممبئی: بالی وڈ کے نواب سیف علی خان کے گھر پر حملے اور ڈکیتی کی کوشش کے دوران ان کی مزاحمت سے متعلق پولیس کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔
پولیس کے مطابق، حملہ آور نے ملحقہ عمارت سے دیوار پھلانگ کر گھر کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد فائر ایگزٹ کا استعمال کرتے ہوئے سیف اور کرینہ کے اپارٹمنٹ تک رسائی حاصل کی۔ تاہم، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور کو گھر کے اندر سے مدد فراہم کی گئی۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے حملہ آور نے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہو کر انہیں چاقو کے وار سے زخمی کر دیا۔ سیف کو چھ زخم آئے، جن میں سے دو گہرے تھے، اور ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔ خوش قسمتی سے ان کی بیوی کرینہ کپور اور بچے محفوظ رہے۔
سیف کو فوری طور پر لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب پھنسے چاقو کے ٹکڑے کو نکالنے کے لیے ہنگامی سرجری کی۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت کو مستحکم قرار دیا ہے۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا، جس میں دو مشتبہ افراد دکھائی دیے ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس حملے کے پیچھے موجود مقامی مددگاروں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واقعے کے وقت کرینہ کپور اور ان کے دونوں بیٹے جے اور تیمور گھر میں موجود تھے، لیکن وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ واقعے کے بعد مداحوں نے کرینہ اور بچوں کی خیریت کے بارے میں سوالات کیے، جس پر ان کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی گئی۔