حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باعث ہائی اسپیڈ ڈیزل، پٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت میں 5 سے 6 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو 15 جنوری کے حتمی حساب کتاب پر منحصر ہے، مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 3 اور 2 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ گزشتہ ہفتے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی تیل اور توانائی کی برآمدات پر سخت پابندیوں کی دھمکیوں کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں واپسی کے بعد لگایا گیا تھا، اس کے بعد سے برینٹ کی قیمتوں میں ایک سے دو ڈالر فی بیرل تک کا اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 روز کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں ایچ ایس ڈی اور پیٹرول کی اوسط قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا، جب کہ مٹی کے تیل کی ایکس ریفائنری قیمت میں بھی اضافہ ہوا، پیٹرول اور ڈیزل پر درآمدی پریمیم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ایکسچینج ریٹ عام طور پر مستحکم رہا۔تازہ ترین تخمینے کے مطابق آئندہ 15 روز کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 50 پیسے سے 6 روپے 50 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔اوگرا کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کو ان لینڈ فریٹ ایکوالائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) کے اندر ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت 252 روپے 66 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 258 روپے 34 پیسے فی لیٹر ہے، مٹی کے تیل کی سرکاری قیمت 162 روپے 95 پیسے ہے، 31 دسمبر کو حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 56 پیسے اور 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔
پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے، اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے، اس کی قیمت کو افراط زر سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنوں جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، جس سے سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کرتی ہے جو عام طور پر عوام کو متاثر کرتی ہے۔
حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں، اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریبا 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔دوسری جانب لائٹ ڈیزل اور ہائی آکٹین بلینڈنگ اجزا پر 50 روپے فی لیٹر چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔
’مفتی قوی نے زندگی خراب کرنے کی کوشش کی‘ استغفار کیوں نہیں کرسکتیں ؟ وینا ملک وجہ بتادی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں ڈیزل کی قیمت کی قیمت میں مصنوعات پر کی جانب سے پیٹرول کی اور ڈیزل اضافے کا
پڑھیں:
عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا ہوگیا
عالمی منڈی میں خام تیل قیمت میں 3 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔
برینٹ خام تیل 82 ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 80 ڈالر فی بیرل کی سطح پر فروخت ہورہا ہے۔
خام تیل قیمت کی موجودہ سطح اگست 2024 کے بعد سے بلند ترین ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیاحکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا اعلان کردیا۔
دوسری جانب ملک میں پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا، پیٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ نے پیٹرول، ڈیزل کی نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔