’مفتی قوی نے زندگی خراب کرنے کی کوشش کی‘ استغفار کیوں نہیں کرسکتیں ؟ وینا ملک وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)ماضی کی مقبول متنازع ماڈل، اداکار و ٹی وی میزبان وینا ملک نے کہا ہے کہ انہیں ابھی تک لوگ ٹرول کرتے ہیں اور انہیں کہا جاتا ہے کہ آپ نے ’اسکرٹ‘ پہن لی، اب آپ ’استغفار‘ نہیں کر سکتیں۔وینا ملک نے متھیرا کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔پروگرام کے دوران انہوں نے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ مذہبی رجحانات، عقائد اور خیالات کے ساتھ پلی بڑھیں اور اب بھی وہ ویسی ہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مذہب کی جانب رجحانات کی وجہ سے ہی انہوں نے حجاب کرنا شروع کیا تھا اور وہ دل سے آج بھی ویسی ہی شخصیت ہیں۔وینا ملک کا کہنا تھا کہ نئی نسل اگر درست معنوں میں مقدس کتاب قرآن پاک کو پڑھیں اور سمجھیں تو انہیں کسی عالم اور مولوی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
ان کے مطابق مقدس کتاب قرآن پاک میں ہر بات واضح لکھی ہوئی ہے اور اسے پڑھ اور سمجھ کر ہر کوئی مذہبی اور بہترین زندگی گزار سکتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں وینا ملک نے کہا کہ ماضی میں جب انہوں نے ٹی وی پر ایک مذہبی پروگرام کی میزبانی کی تو انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے شکوہ کیا کہ آج تک لوگ انہیں ٹرول کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آپ نے ’اسکرٹ‘ پہن لی، اب آپ ’استغفار‘ نہیں کر سکتیں۔وینا ملک نے سوال اٹھایا کہ کس جگہ اور کہاں لکھا ہوا ہے کہ ’اسکرٹ‘ پہننے کے بعد کوئی استغفار نہیں کر سکتا؟
وینا ملک کا مفتی قوی پر سنگین الزام
اداکارہ نے پروگرام میں مفتی قوی اور مولانا طارق جمیل سے ملاقاتوں پر بھی بات کی اور شکوہ کیا کہ مفتی قوی نے ان کی زندگی خراب کرنے کی کوشش کی۔وینا ملک کا کہنا تھا کہ وہ مفتی قوی کی بہت عزت کرتی ہیں، کیوں کہ وہ ان کے بزرگ ہیں، لیکن وہ ان کے رویے سے نالاں ہیں۔اداکارہ کے مطابق مفتی قوی کو کوئی حق نہیں تھا کہ وہ ٹیلی وژن پر بیٹھ کر ان کی کردار کشی کرتے، وہ اپنی مرضی سے ہر کام کر سکتی ہیں، انہیں کوئی حق نہیں تھا کہ وہ ان کے کام کو تنقید کا نشانہ بناتے۔انہوں نے مولانا طارق جمیل سے اپنی ملاقاتوں کو خوشگوار کہتے ہوئے بتایا کہ ان کی پانچ سے 6 ملاقاتیں ہوئیں لیکن کسی ملاقات میں مولانا نے ان سے یہ نہیں پوچھا کہ وہ اس طرح کا کام کیوں کرتی ہیں؟وینا ملک نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طارق جمیل کا ان کی طرف دیکھنا بھی ان کے لیے خوش قسمتی تھا۔انہوں نے بتایا کہ دراصل مولانا طارق جمیل انہیں ڈھونڈتے ہوئے ان سے ملنے آں پہنچے تھے، وہ انتہائی اعلیٰ شخصیت کے مالک ہیں۔
عمر ایوب کے گھر “مشکوک میٹنگ”، ماسک پہن کرکس شخصیت نے شرکت کی ۔۔۔؟ سینیٹرفیصل واوڈا نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وینا ملک نے انہوں نے نہیں کر تھا کہ
پڑھیں:
بالادست قوتوں کو محبت سے سمجھایا ہے، شرافت سے ہماری بات مان لو، فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم نے بالادست قوتوں کو محبت سے سمجھایا ہے، شرافت سے ہماری بات مان لو۔
چارسدہ میں خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں لوگ اسلام کا مذاق اُڑا رہے ہیں۔ مسلمان کا خون مسلمان پر حرام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں اور سیاست دانوں نے مذہب اسلام کے ساتھ بہت ظلم کیا ہے۔ یہ ملک کسی کےباپ کی جاگیرنہیں۔ صنعت کار، جاگیردار، بیوروکریٹس اور عام پاکستانی کی ایک حیثیت ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔ اس ملک کے ساتھ صرف علمائے کرام نے وفاداری کی ہے۔ ہم اس پاکستان میں امن چاہتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے دلیل اور محبت سے بالادست قوتوں کو سمجھایا ہے۔ جھوٹ موٹ اور دھاندلی کے الیکشن سے حسینہ واجد بھی جیتی تھی۔ شرافت سے ہماری بات مان لو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ختم نبوت کے عقیدے کا تحفظ کیا۔ مدارس پر ہر طرف سے حملے شروع ہو چکے ہیں۔ مدارس کے خلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں۔ دنیا چاہتی ہے کہ مدارس کا سلسلہ ختم ہو جائے جب کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کے باوجود مدارس مزید مضبوط ہو رہےہیں۔مدارس ختم کرنے کی خواہش اور سازش انگریز وں کی بھی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ہمارے لیے نظام حیات بنایا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر26 ویں آئینی ترمیم حکومت کی خواہش پر پاس ہوتی تو بڑی تباہی آتی۔ حکومت کا آئینی مسودہ پارلیمنٹ اورانسانی حقوق کے لیے بہت بڑا خطرہ تھا۔ اس میں فوجی عدالتوں کو مضبوط کیا گیا۔ اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات محدود کیے گئے تھے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارا ملک سرتاپا سود میں ڈوبا ہوا ہے۔ سارے ادارے اور بینک سودی نظام پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈمی اسمبلی میں بیٹھنے کی ہمیں کوئی خواہش نہیں۔ لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور کامیاب کوئی اور ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے وسائل پر ہما را اختیار ہے۔ یہ وسائل کسی کا باپ بھی ہم سے نہیں چھین سکتا۔ خیبر پختون خوا میں امن و امان یا حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ مضبوط حکومت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ معیشت کے اشاریوں سے قوم کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ نااہل حکمران بتائیں کہ کیا الٰہ دین کا چراغ ملا ہے؟۔ حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے۔