صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی پہلے دن سے ہی تنازعات کے خاتمے اور فلسطینیوں کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین نے بین الاقوامی برادری سے غزہ تنازع کے خاتمے میں مداخلت کی پھر اپیل کر دی۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل پر غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو قتل، تباہی اور بے گھر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں خونریز تنازع کے خاتمے کے لئے کوششیں تیز کرے۔ صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی پہلے دن سے ہی تنازعات کے خاتمے اور فلسطینیوں کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت 2 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت، انہیں زخمی کرنے، حراست اور لاپتہ ہونے کا سبب بنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس جنگ بندی کو تیز کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کو نافذ کرنے کے لئے عرب اور بین الاقوامی فریقین کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قیادت کا خیال ہے کہ یہ وقت ہے کہ قابض ریاست کو مجبور کیا جائے کہ وہ غزہ میں لوگوں کے خلاف اپنے جامع تنازعات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکے۔ صدارتی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں سلامتی اور استحکام کا حصول عرب اور بین الاقوامی قانونی جواز کے احترام پر منحصر ہے، انہوں نے بڑے ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد کریں اور اسرائیل کو دیئے گئے استثنیٰ کو ختم کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی نے کہا کہ کے خاتمے

پڑھیں:

صحت کے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر امداد کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جنوری 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر میں طبی بحرانوں پر قابو پانے کے لیے 1.5 ارب ڈالر کے امدادی وسائل کی اپیل کی ہے جن سے 30 کروڑ 50 لاکھ لوگوں کو ضروری طبی مدد مہیا کی جائے گی۔

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے یہ اپیل کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دنیا میں 42 مقامات پر صحت کے حوالے سے ہنگامی حالات درپیش ہیں جن میں سے 17 جگہوں پر فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

جنگیں، وبائیں، موسمیاتی حوادث اور دیگر ہنگامی حالات الگ تھلگ یا اکا دکا واقعات نہیں ہوتے بلکہ یہ تواتر سے پیش آتے اور ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں جن کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ اس اپیل کا مقصد محض وسائل کا انتظام کرنا نہیں بلکہ 'ڈبلیو ایچ او' کو زندگیاں بچانے کے قابل بنانا، صحت کے حق کا تحفظ کرنا اور لوگوں کو امید دینا بھی ہے۔

(جاری ہے)

بحران زدہ دنیا

یہ اپیل ایسے موقع پر کی گئی ہے جب طبی نظام پر غیرمعمولی تعداد میں حملے ہو رہے ہیں۔ 'ڈبلیو ایچ او' کے مطابق گزشتہ سال ہی 15 ممالک میں مسلح تنازعات کے دوران صحت کی سہولیات پر 1,515 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی اور ضروری طبی خدمات کا نقصان ہوا۔

'ڈبلیو ایچ او' جمہوریہ کانگو، مقبوضہ فلسطینی علاقے، سوڈان اور یوکرین سمیت دنیا کے متعدد جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

ادارہ ان ممالک میں ہنگامی طبی مدد مہیا کرتا، لوگوں کو ذہنی صحت کی خدمات پہنچاتا اور غذائی قلت و زچہ بچہ کی طبی ضروریات پوری کرنے کے اقدامات اٹھاتا ہے۔

ادارے نے یوکرین میں تباہ شدہ ہسپتالوں کی جگہ چھوٹے طبی مراکز قائم کیے ہیں تاکہ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو صحت کی ضروری خدمات میسر رہیں۔

اسی طرح، گزشتہ سال غزہ میں سلامتی اور انتظام و انصرام کے سنگین مسائل کے باوجود بچوں کو پولیو ویکسین کی 10 لاکھ سے زیادہ خوراکیں پلائی گئیں اور اس بیماری کو وبائی صورت اختیار کرنے سے روکا گیا۔

عالمگیر طبی تحفظ

'ڈبلیو ایچ او' فوری مدد فراہم کرنے کے علاوہ لوگوں کو اپنی صحت کا تحفط کرنے کے لیے بااختیار بنانے، طبی مساوات کو فروغ دینے اور بیماریوں کے مقابلے کی تیاری میں بھی مدد مہیا کر رہا ہے۔

انتہائی مشکل حالات میں بھی بیماریوں کی وجوہات سے نمٹنے اور طبی سہولیات تک رسائی یقینی بنانے کے اقدامات سے عالمگیر طبی تحفظ کے لیے مضبوط بنیاد ڈالی جا رہی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ اس ہنگامی اپیل پر وسائل مہیا کرنے سے ناصرف فوری توجہ کے متقاضی مسائل پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ عالمگیر طبی مستقبل کا تحفظ بھی ممکن ہو سکے گا۔

مساوات، استحکام اور بنیادی حق

انہوں نے اس اپیل کو عالمگیر یکجہتی کے لیے پکار قرار دیتے ہوئے عطیہ دہندگان سے کہا ہے کہ وہ اس پر فیصلہ کن اقدامات کریں۔

گزشتہ سال 40 فیصد طبی امدادی ضروریات ہی پوری ہو سکی تھیں جس کے باعث یہ فیصلہ کرنے میں مشکل پیش آئی تھی کہ کون سے لوگ ترجیحی طور پر اس مدد کا مستحق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فوری مالی مدد کے بغیر آئندہ بھی لاکھوں لوگوں کی صحت و زندگی خطرے میں رہے گی اور دنیا کے کمزور اور غیرمحفوظ لوگوں کے لیے یہ خطرہ کہیں زیادہ ہو گا۔ یہ اپیل دراصل مساوات، استحکام اور اس مشترکہ اصول پر سرمایہ کاری ہے کہ صحت ایک بنیادی انسانی حق ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' ان مالی وسائل کے ذریعے جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو طبی مدد پہنچانے، موسمیاتی بحران کے طبی اثرات پر قابو پانے اور صحت کی سہولیات تک تمام لوگوں کی مساوی رسائی یقینی بنانا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: جنگ بندی اور ’انروا‘ پر پابندی کی کوششیں متضاد اقدامات، لازارینی
  • حیدرآباد: پسند کی شادی کرنے والا جوڑا پریس کلب پر تحفظ کی اپیل کر رہا ہے
  • غزہ جنگ بندی: جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر یوم عزم و تشکر منایا
  • پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارف
  • صحت کے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر امداد کی اپیل
  • جماعت اسلامی خواتین کی آج یوم تشکر منانے کی اپیل
  • صدر آصف علی زرداری کا خیبر پختونخوا میں22 خوارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
  • ہمیں غاصب اسرائیلی دشمن سے "شر" کے علاوہ کوئی توقع نہیں، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
  • فلسطین اسرائیل معاہدہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد فراہم کرتا ہے، سعودی عرب