ہمارے حریف کمزور ہوچکے، غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں، جوبائیڈن
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
امریکا کے مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے عہدہ چھوڑنے سے قبل خارجہ پالیسی پر تقریر کی۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکا کی معیشت ترقی کر رہی ہے، امریکی شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کام کیا، روس کیخلاف اور یوکرین کی حمایت کیلئے 50 ممالک کا اتحاد قائم کیا، ایران کے خلاف اسرائیل کی مدد کیلئے امریکی جنگی جہاز تعینات کیے۔ جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں، ہمارے پاس جو مسودہ ہے، اس سے جنگ بندی، قیدیوں کو آزادی ملے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے حریف آج چار سال پہلے کے مقابلے میں کمزور ہیں اور ہم عالمی اقتصادیات اور ٹیکنالوجی کے نئے دور میں کامیابی کی راہوں پر گامزن ہیں۔ امریکی صدر نے روس، چین اور ایران کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی حمایت میں اپنی بین الاقوامی وراثت کا تعین کریں اور محکمہ خارجہ میں اس حمایت کو مزید مستحکم کریں۔
دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ جنگ بندی معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امیر قطر شیخ تمیم سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوگی۔ دوسری جانب مقبوضہ غزہ پٹی پر اسرائیلی بربریت میں مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ شمالی غزہ میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے امریکی صدر نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدہ امریکا کی بہترین سفارتکاری کا نتیجہ ہے، جو بائیڈن
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ غزہ میں لڑائی کو روک دیگا، فلسطینی شہریوں کو ضروری انسانی امداد فراہم کریگا اور قیدیوں کو 15 ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد انکے خاندانوں سے دوبارہ ملائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو امریکا کی بہترین سفارت کاری کا نتیجہ قرار دے دیا۔ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔ غزہ جنگ بندی معاہدے پر امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ خوش ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے تحت قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ جو بائیڈن نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو امریکا کی مسلسل اور انتھک سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ غزہ میں لڑائی کو روک دے گا، فلسطینی شہریوں کو ضروری انسانی امداد فراہم کرے گا اور قیدیوں کو 15 ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد ان کے خاندانوں سے دوبارہ ملائے گا۔ خیال رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 3 مراحلے پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا۔ پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک خود کو محدود کرلے گی۔ جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہوں گے۔