لیسکو میں اربوں روپے کے غیر قانونی ریفنڈ کی تحقیقات میں اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: : لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں ایک ہزار سے زائد صارفین کو غیر قانونی طور پر اربوں روپے کا ریفنڈ دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 4ارب 70کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب نے اس اسکینڈل کی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں اور اس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔نیب نے لیسکو کے ایس ڈی اوز، میٹر انسپکٹرز اور میٹر ریڈرز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، جس میں 70 سے 361 روپے تک فی یونٹ کے حساب سے غیر قانونی ریفنڈ دینے کی تفصیلات شامل ہیں۔ یہ تحقیقات 3سالوں کے دوران فراہم کردہ ریفنڈز کے ریکارڈ پر مبنی ہیں۔
لاہور؛ جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں جواں سالہ لڑکی اغوا
ذرائع کے مطابق ان 3سالوں میں من پسند صارفین کو غیر قانونی طور پر ناجائز فائدہ پہنچایا گیا، جس کے تحت مخصوص یونٹس کو 70 روپے سے 361 روپے فی یونٹ تک ریفنڈ کیا گیا۔
نیب نے اس اسکینڈل کی مزید تفصیلات طلب کی ہیں، جن میں صارفین کو چارج کیے گئے یونٹس اور ان کے نکالے جانے کی وجوہات بھی شامل ہیں۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل
ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کرتے ہوئے ان کی میتیں جلد وطن واپس لانے کوششیں تیز کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں دہشت گردی کے واقعے میں قتل کیے جانے والے 8 پاکستانی شہریوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کر دی گئی ہے، 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان کے گاؤں بیز آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 8 پاکستانی جاں بحق ہوئے جن کا تعلق بہاولپور سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ قتل کیے جانے والے افراد میں سے 6 افراد خانقاہ شریف کے رہائشی تھے، جن میں دلشاد، دانش، جعفر، ناصر، نعیم اور عامر شامل ہیں، دلشاد، ان کا بیٹا دانش اور بھتیجا جعفر ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے، دیگر دو مقتولین محد جمشید اور محمد خالد کا تعلق تحصیل احمد پور شرقیہ سے ہے، لواحقین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میتیں جلد از جلد وطن واپس لائی جائیں تاکہ ان کی تدفین کی جا سکے۔ اس حوالے سے تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ہم اس واقعے کے بعد سے ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں جس کے نتیجے میں ایران نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، مقتولین کی میتیں جلد پاکستان منتقل کی جائیں گی، ہم متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی طلب کی گئی، پاکستان کی قیادت اور عوام واقعے پر دکھ اورغم میں مبتلا ہیں اور وزیراعظم نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم کی ہدایت پر تہران میں سفارتخانہ ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور زاہدان میں قونصل خانہ بھی تحقیقات کیلئے ایرانی حکام سے رابطے میں ہے، پاکستان ایران میں شہریوں کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، تحقیقات اور لاشوں کی واپسی میں ایران کے مکمل تعاون کی امید کرتے ہیں۔