قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، جو بائیڈن
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
امریکا کے مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ جنگ بندی معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امیر قطر شیخ تمیم سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوگی۔ دوسری جانب مقبوضہ غزہ پٹی پر اسرائیلی بربریت میں مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ شمالی غزہ میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قیدیوں کی رہائی جنگ بندی معاہدے
پڑھیں:
امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری فتح نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ میری انتظامیہ امن کی پیروی کریگی، ایسے معاہدوں پر بات کریں، جو امریکیوں اور اتحادیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کا بہترین معاہدہ نومبر میں ہماری تاریخی فتح کے نتیجے میں ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فتح نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ میری انتظامیہ امن کی پیروی کرے گی، ایسے معاہدوں پر بات کریں، جو امریکیوں اور اتحادیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
نومنتخب امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں، یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ دوبارہ کبھی دہشت گردی کی پناہ گاہ نہ بنے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کو وسعت دینا چاہتے ہیں، تاکہ تاریخی ابراہم معاہدے کو آگے بڑھایا جا سکے، خصوصی ایلچی، قومی سلامتی کی ٹیم اسرائیل اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔