اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے، جدید خودکار  نظام کو کراچی کے بعد دوسرے شہروں میں بھی جلد از جلد لاگو کرنے اور مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف  کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن اور اصلاحات کے حوالے سے گزشتہ مہینوں میں اہم پیشرفت ہوئی ہیں ، تاریخ میں پہلی مرتبہ کسٹمز نظام میں کم سے کم انسانی مداخلت پر مبنی نظام متعارف کرایا گیا ہے جو کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے  فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے کی ہدایت  کی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی مداخلت کو کم سے کم کر کے نظام کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر منتقل کیا جائے ، فیس لیس اسیسمنٹ نظام کو کراچی کے بعد دوسرے شہروں میں بھی جلد از جلد لاگو کیا جائے تاکہ ملک بھر میں ہونے والی تمام درآمدات اس نظام سے مستفید ہو سکیں۔ وزیراعظم نے مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو ایف بی آر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی بندرگاہ کے تمام ٹرمینلز پر کسٹمز فیس لیس نظام فروری2025 ء کے اختتام تک مکمل فعال ہو جائے گا۔ فیس لیس کسٹمز نظام کی نگرانی کے حوالے سے مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جا رہا ہے۔ انسپکشن کے نتائج کے اندراج کے سسٹم میں مزید شفاف بنانے کے حوالے سے باڈی کیمرے اور ٹیبلیٹس کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔ ٹوبیکو، فرٹیلائزرز ، شوگر اور سیمنٹ انڈسٹری کے تمام صنعتی یونٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام نافذ ہو چکا  ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے کم لاگت گھروں کے جاری منصوبوں کو جلد مکمل کرنے ، سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے نجی شعبے سے اشتراک اور ہائوسنگ کے منصوبوں کی تعمیر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے اور تعمیراتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ہر شہری کو کم لاگت رہائش کی فراہمی کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر ے گی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت وزارت ہائوسنگ کے جاری منصوبوں پر جائزہ  اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ سرکاری ملازمین اور عوام کیلئے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ تعمیراتی کمپنیاں منتخب کی جائیں۔ تعمیراتی منصوبوں کیلئے کمپنیوں کا انتخاب شفاف طریقہ کار اور میرٹ پر کیا جائے۔ تعمیراتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کیا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم کو پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے  پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل سے کرپشن میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  ملازمین کو موجودہ سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کے نظام کی ڈیجیٹائیزیشن خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے پاکستان کا عالمی منظر نامہ پر تشخص بحال ہوا ہے، ملک میں بین الاقوامی کرکٹ، دیگر کھیل اور عالمی کانفرنسز کا انعقاد ہو رہا ہے۔ بیرون ملک سے آئے مہمانوں کیلئے ملک میں بین الاقوامی معیار کے ہوٹلز، ہسپتال اور دیگر سہولیات قائم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ سے بین الاقوامی معیار کی سہولیات کیلئے جامع پلان طلب کر لیا۔ وزیراعظم نے قومی ہائوسنگ پالیسی کی تشکیل مارچ تک مکمل کرکے منظور کرانے کی ہدایت کی۔ تاکہ ورکنگ کلاس کو جلد کم لاگت رہائش میسر ہو۔ وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ و دیگر وزارتوں میں غیر فعال اداروں کی تحلیل و دیگر اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے اور  اس کمیٹی کو نہ صرف وزارت ہائوسنگ بلکہ دیگر وزارتوں کو بھی اصلاحات میں ضروری معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزارت ہائوسنگ نے وزیراعظم کو وزارت کے مختلف اداروں میں جاری اصلاحات پر پیشرفت اور پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزارت ہائوسنگ بین الاقوامی کے حوالے سے شہباز شریف ایف بی آر ہدایت کی کیا جائے کی ہدایت فیس لیس نظام کو کہا کہ

پڑھیں:

ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
  • نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری
  • حکومت کی جانب سے 6 نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا افتتاحی سیشن آج ہوگا، وزیراعظم خطاب کریں گے
  • ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو روزگار فراہمی کیلئے بیلاروس سے مفاہمت ہوئی ہے، وزیراعظم
  • سعودی حکومت نے عمرہ زائرین اور ائیر لائنز کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا
  • حکومت کا کنونشن میں شرکت کرنیوالے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • جعلی حج اسکیم سے بچیں! سعودی حکومت نے عازمین کو خبردار کر دیا
  • پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ: ایرانی حکومت ملزمان کو گرفتار کر کے سزا دے، وزیراعظم
  • گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا