اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔ چینی مارکیٹ میں پہلے پانڈا بانڈ کے اجراء کا پلان ہے۔ حکومت یوآن بانڈ کے ذریعے 25 کروڑ ڈالر تک حاصل ہونے کیلئے پرامید ہے۔ رواں مالی سال معاشی شرح نمو 3.5 فیصد تک جا سکتی ہے۔ انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے۔ پاکستان کی ریٹنگ میں مزید بہتری متوقع ہے۔ سنگل بی کیٹگری ہدف ہے۔ پاکستان بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ سے فنڈز حاصل کر سکے گا۔ گزشتہ دو سال کے مقابلے میں پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کا خواہاں ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10 سے 10.

3 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے۔ حکومت پاکستان اس ہدف کو پورا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ یہ بنچ مارک حاصل ہونے سے مالی صورتحال مزید پائیدار ہو گی۔ اب ہمیں پائیدار معاشی گروتھ پر توجہ دینی ہو گی۔ معیشت کا بنیادی ڈی این اے تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز ہے۔ معاشی ترقی کو برآمدات کی بنیاد پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

24 قومی اداروں کی نجکاری، تنخواہ داروں پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے؛ وزیر خزانہ

لاہور:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 24 قومی اداروں کی نجکاری ہوگی۔ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر زیادہ ہے، انہیں ریلیف دیں گے۔

چیمبر آف کامرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب  نے کہا کہ ہم پبلک سرونٹ ہیں ، چیمبرز کے پاس آکر مسائل سن رہے ہیں اور انہیں حل بھی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فنانسنگ کاسٹ، بجلی کی قیمت اور ٹیکسیشن میں بہتری آئے گی تو انڈسٹری چلے گی۔  وزیراعظم خود معیشت کو لیڈ کررہے ہیں، آپ جلد نتائج دیکھیں گے۔  معدنیات اور آئی ٹی سیکٹر ملک کے لیے گیم چینجر ثابت ہونے جارہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ کاپر ہمیں وہی فائدہ دے سکتا ہے جو نکل سنگاپور کو دے رہا ہے۔ سنگاپور اس مد میں 22 ارب ڈالر کی برآمدات کررہا ہے۔  حکومت نے بیرونی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے منافع کی وطن واپسی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کردی ہیں، جس سے فارن انویسٹر کا اعتماد بڑھا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم یقینی بنارہے ہیں کہ مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی کو ہو۔ مڈل مین کو فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔  پاکستانی مصنوعات بہترین اور گلوبل برانڈز بن سکتی ہیں۔  جی سی سی ، ایتھوپیا اور دیگر ممالک پاکستان سے برآمدات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر زیادہ ہے، تنخواہ اکاؤنٹ میں آتے ہی ٹیکس کٹ جاتا ہے،  انہیں ریلیف دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 24 قومی ادارے پرائیویٹائز کرنے کو کہہ دیا ہے۔  ہیومن انٹرایکشن کم کیے بغیر مسائل حل کرنا ممکن نہیں۔  ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 13فیصد تک بڑھا کر دیگر سیکٹرز کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے اس موقع پر کہا کہ صنعتی لاگت میں کمی، ٹیکس ریفارمز اور تجارتی حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔  انڈسٹری کی بحالی کے لیے حکومت اور چیمبرز کے قریبی روابط ناگزیر ہیں۔ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ریگولیٹری رکاوٹیں ختم کی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لیے طویل المدتی پالیسی کی ضرورت ہے ۔ پالیسی سازی میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کیا جائے۔  روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ برآمد کنندگان کے لیے ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کیخلاف عالمی پالیسی تیار کی جائے : محسن نقوی : مل کر کام کرینگے: امریکی ارکان کانگریس
  • “زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • مہنگائی کی شرح میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں تو کیا فائدہ، صوبوں سے ملکر قیمتیں کنٹرول کرینگے: وزیر خزانہ
  • وزیر خزانہ نے مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنے کا اعتراف کرلیا
  • کاروباری برادری رشوت دینا بند کردے، ایف بی آر میں اچھے افسران لگائیں گے، وزیر خزانہ
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک
  • ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں: محمد اورنگزیب
  • 24 قومی اداروں کی نجکاری، تنخواہ داروں پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے؛ وزیر خزانہ