سندھ کے پانی پر ہمارا موقف واضح ہے، عاجز دھامراہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر سپاف ضلع جامشورو کے 6 کارکنان نے پیدل سفر کرتے ہوئے گڑھی خدا بخش میں برسی میں شرکت کی۔ کارکنان کے اعزاز میں پیپلز پارٹی سندھ کے ترجمان عاجز دھامراہ، ایم پی اے حنا دستگیر اور نوجوان رہنما بازل عاجز دھامراہ کی جانب سے دھامراہ ہائوس کوٹری میں عشائیہ دیا گیا۔ تقریب میں سپاف سندھ کے جنرل سیکرٹری لالا مراد، روشن سولنگی، فیاض شاہ، مجیب ابڑو، فیاض جمالی، امتیاز ابڑو، رابل ملاح، شبیر بلادی، انجینئر سکندر حیات خانزادہ اور دیگر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر عاجز دھامراہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی پر ہمارا واضح موقف ہے، ہم اس پر قائم ہیں، ارسا ایکٹ کے جو آرٹیکل ہیں، وہ پانی کی منصفانہ تقسیم پر واضح ہیں، یہ کہاں کا قانون ہے کہ ایک صوبے کی زمین آباد کرنے کے لیے دوسرے صوبے کی زمینیں بنجر بنائی جائیں؟ دریائے سندھ پر 6 کینال بنانے سے سندھ کی 12 ملین ایکڑ سے زائد زمینوں کا 40 فیصد تک پانی کم ہو جائے گا جس کے باعث لاکھوں ایکٹر زمین بنجر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو اس مسئلے کو لے کر 8، 10 آدمیوں کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں اور ہیرو بننا چاہتے ہیں، اگر وفاقی حکومت نے ہماری بات نہ مانی تو انہیں بتائیں گے کہ احتجاج کسے کہتے ہیں؟
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عاجز دھامراہ سندھ کے
پڑھیں:
ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے: جام خان شورو
جام خان شورو — فائل فوٹووزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو کا کہنا ہے کہ اس وقت ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
حکومتِ سندھ نے ارسا سے تکراری ٹی پی لنک کینال فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جام خان شورو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر تکراری ٹی پی لنک کینال کھولنے پر حکومتِ سندھ نے ارسا کو احتجاجاً خط لکھ کر کینال فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ کو اس وقت 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے، جبکہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی۔ اس لیے ارسا ٹی پی لنک کینال کو فوری طور پر بند کرے۔