گوادر (نمائندہ جسارت) گوادر سیٹلمنٹ آفس پر تالے برقرار متاثرین کا آفس کے باہر دھرنا جاری ، سیٹلمنٹ آفس کو غریبوں کی اراضیات کی بندر بانٹ کا آماجگاہ نہیں بنیں گے۔ متاثرین کی داد رسی کی جائے اراضیات کی بندر بانٹ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے،متاثرین۔ تفصیلات کے مطابق گوادر میں محکمہ ریو نیو ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کی ایما پر علاقے کے غریب ، مسکین اور بیواؤں کی اراضیات پر لینڈ مافیا کے ذریعے بندر بانٹ کرنے کے خلاف ایم پی اے گوادر کے ضلعی کوآرڈینیٹر چیئر مین میونسپل کمیٹی گوادر شریف میانداد کی سربراہی میں سیٹلمنٹ آفس گوادر میں تالے لگا کر آفس کے باہر متاثرین کے ساتھ دھرنے پربیٹھ کر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے سیٹلمنٹ آفس میں کوئی دفتری امور کی انجام دہی نہیں ہوپا رہی ہے۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ جو ادارہ لوگوں کو انصاف نہ دے غریبوں کی اراضیات ان سے ہتھیا لے اور سرکاری راشی افسران کی آشیرباد اور لینڈ مافیا کے ذریعے بندر بانٹ کی آماجگاہ ہو اس ادارے پر تالے لگنا ہی بہتر ہے۔ اس موقع پر ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن اور ضلعی کوآرڈینیٹر میونسپل کمیٹی کے چیئرمین شریف میانداد نے کہا کہ وہ متاثرین کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی سرکاری ادارے کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ زنی نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے گوادر میں غریب کسانوں کی اراضیات پر سیٹلمنٹ کی ایما پر لینڈ مافیا کے ذریعے بندر بانٹ پر اپنی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے اس ظلم وزیادتی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ اس بندر بانٹ کی شدید مذمت کرتے ہیں ،اب اس دھندہ کو بند ہونا چاہیے جس کے نتیجے میں وہ غریبوں بے سہارا اور بے کسوں کی اراضیات کو ہتھیانے اور لینڈ مافیا جس کی بنا پر محکمہ سیٹلمنٹ کو باقاعدہ استعمال کررہا ہے اب کسی کو ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔انہوں نے صوبائی حکومت سے تحصیل دار محکمہ سیٹلمنٹ اور دیگر اراضیات کی ہیر پھیر میں ملوث اہلکاروں کو گوادر سے فوری طور پر ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقع پر متاثرہ زمینداروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے لینڈ مافیا نے ان کی جدی و پشتی اراضیات پر قبضہ کر رکھا ہے جبکہ محکمہ سیٹلمنٹ خفیہ طریقے سے ہماری ان اراضیات کو لینڈ مافیا کے ذریعے بندر بانٹ کر رہی ہے جو ظلم وزیادتی کی مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر اور قریبی علاقوں کے زمینداروں کو انصاف دیا جائے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اپنے حق کے لیے احتجاج اور عدالت تک بھی جائیں گے۔ اس موقع پر زمینداروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سیٹلمنٹ ا فس کی اراضیات انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں؛ گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان

کراچی:

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپرز کی ٹکر سے  جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کردیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات بڑھتے جارہے ہیں ۔ گورنر ہاؤس میں آج وہ تمام افراد موجود ہیں، جن کے گھر والے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی جان کا معاوضہ کوئی پیسہ، پلاٹ یا کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ جن کے پیارے حادثات میں چلے گئے، ان کے آنسو نہیں رُک رہے ۔ آج میں بڑے افسوس کے ساتھ بات کر رہا ہوں  کہ کراچی اور سندھ میں قانون پر عمل درآمد نہیں ہورہا ۔ روزانہ  حادثات میں لوگ جان سے جارہے ہیں ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں  کہ انہوں نے میرے خط کا نوٹس لیا ہے، اب ان متاثرین کو انصاف ضرور ملے گا ۔ اب عدالت قانون پر عمل درآمد کروائے گی ۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج متاثرین کی ڈیڑھ سو سے زائد فیملیز گورنر ہاوس آئی ہیں ۔ المیہ ہے کہ تھانے والے ان متاثرین کی پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے  ہیں۔ میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں ۔ لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے ۔ میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے ۔ وقت آیا تو مدد کے لیے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا ۔  میں لسانی فسادات کے حق میں نہیں ہوں۔ اس ملک میں ہم بیرونی سازشوں کا شکار ہیں، ہم کراچی اور سندھ کو سازشوں کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

گورنر سندھ نے اس موقع پر ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے متاثرین کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کے بچوں کو 12 سال تک کی تعلیم میں مفت دلواؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ 30 برس سے کراچی میں بہت سیاست ہوگئی، اب کراچی میں بات ہوگی تعلیم ، صحت اور ہنر کی ۔ کراچی کی سیکڑوں ماؤں کے لعل چلے گئے، ان کی زندگیاں اجڑ گئیں۔ متاثرین کا بھائی میں ہوں اور میں گورنر ہوں ۔ متاثرین کے گھر آج تک کوئی دادرسی کے لیے نہیں گیا۔ سیاسی جماعتیں بس سیاست کر رہی  ہیں۔ آج گورنر ہاؤس میں ہر قومیت کا فرد موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور متاثرین کے لیے جو درد رکھتا ہے، وہ گورنر ہاؤس آئے اور اعلان کرے ۔ پیسہ ، گھر  یا پلاٹ   جان کا معاوضہ نہیں ہو سکتا۔ اس شہر اور ملک میں کس کا کیا کردار ہے ؟ سب دیکھ رہے ہیں ۔ حکومت کے جو کام ہیں وہ اپنے کام کرے ۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران لسانیت اور تفریق سے باہر آکر عوامی خدمت کریں۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو میں گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتا ہوں ۔ وہ آئیں اور متاثرین کو معاوضہ دیں جتنا دے سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • کِس سابق کرکٹر و سلیکٹر کی نواسی اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کا حصہ ہیں؟
  • ظالم کار سوار نے زہریلی مٹھائی بانٹ دی، 3 بچے جاں بحق ،5 کی حالت تشویشناک
  • فلسطین : بندر کی بلا طویلے کے سر (حصہ سوم)
  • خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 مسترد، اے این پی کا احتجاجی تحریک کا اعلان
  • زعفرانی لینڈ مافیا :مندر، مسجد،گرجا اور بودھ وہار کو خطرہ
  • میانمار: فوجی حکمران زلزلہ متاثرین پر بھی حملے جاری رکھے ہوئے
  • ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں، گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ و بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان
  • گورنرسندھ کا ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان
  • اختر مینگل نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا: راحیلہ درانی
  • ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں؛ گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان