Jasarat News:
2025-04-15@09:11:46 GMT

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی‘انڈیکس میں 900پوائنٹس بڑھ گئے

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)کاروباری ہفتے کے پہلے دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحا ن دیکھا گیا،کے ایس ای 100 انڈیکس900پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 113,200پوائنٹس سے بڑھ کر 114,200 پوائنٹس پر بند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 132ارب روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم14362ارب روپے سے تجاوز کر گیا اور 62.

36فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیرکو آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی جس کی وجہ سے تیزی کا رجحان برقرار رہااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 982.77 پوائنٹس یا 0.87 فیصد اضافے سے 114,230.06 پوائنٹس پر بند ہوا۔ماہرین کے مطابق مارکیٹ اگلی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا انتظار کررہی ہے اور توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح سود 100 بی پی ایس کی کٹوتی سے 12 فیصد پر لے آئیگا دوسری جانب نتائج کا سیزن جلد ہی شروع ہونے کی امید ہے، جہاں بینکوں کی ادائیگیوں سے سرمایہ کاروں کا موڈ بہتر ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ بلندیوں کے سابقہ ریکارڈکو بھی توڑ سکتی ہے۔ اگرچہ گزشتہ ہفتے کے دوران پی ایس ایکس فروخت کے دباو ¿ میں رہا اور بھاری نقصانات کے ساتھ گہرے منفی زون میں بند ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں نے دستیاب مارجن پر اپنی ہولڈنگز کو فرخت کرنے کا انتخاب کیااور انیڈکس 4300پوائنٹس کو لوز کر گیا تھا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کے ایس ای 100انڈیکس982پوائنٹس کے اضافے سے1لاکھ14ہزار230پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح272پوائنٹس اضافے کیساتھ 30انڈیکس 35ہزار983پوائنٹس پر جا پہنچا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس70ہزار317پوائنٹس سے بڑھ کر70ہزار975پوائنٹس پر بند ہوا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پر بند ہوا کے ایس ای

پڑھیں:

سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت

سوشل میڈیا بھی ایک سمندر ہے، جس کی تہوں میں پوری کائنات کی معلومات چھپی ہوئی ہیں۔ اس کی سطح پر تیرتی خبروں، علمی و ادبی پوسٹوں اور مزاحیہ خاکوں کی بے شمار اقسام ہیں۔ جب کوئی ایک بار اس کے پانیوں میں قدم رکھتا ہے تو پھر اس میں اترتے ہی جاتا ہے۔ دلچسپ مواد کی کشش اسے جکڑ لیتی ہے اور وہ معلوماتی لہروں کے بیچ بھنور میں پھنس جاتا ہے۔
گزشتہ روز مری سے پنڈی سفر کے دوران فیس بک پر چلتی ایک خبر پر نظر پڑی۔ عنوان کی دلفریبی نے نظریں روک لیں: ’’گلوبل سیفٹی انڈیکس پر پاکستان بھارت سے اوپر‘‘۔ تفصیل پڑھ کر دل کو عجیب اطمینان ملا کہ وطن عزیز کے بارے میں کوئی مثبت اور حوصلہ افزا خبر ملی۔ ورنہ منفی خبروں اور افواہوں کی زد میں تو یہ مسکین ملک ہر وقت رہتا ہے۔ ملک دشمن عناصر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے، جس کے نتیجے میں ملکی تجارت اور سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر سیاحت جیسی اہم انڈسٹری پر اس کے منفی اثرات نمایاں ہوتے ہیں، اور بیرونی ممالک کے سیاح پاکستان کے سفر سے گریز کرتے ہیں۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کسی بھی ملک کی بیرونی تجارت اور سیاحت اس کے اندرونی حالات پر منحصر ہوتی ہے۔ اگر امن و امان کی صورت حال بہتر ہو، سفر محفوظ ہو، جرائم کی شرح کم ہو اور معیار زندگی اچھا ہو تو بیرونی سیاح اور سرمایہ کار خود بخود کھنچے چلے آتے ہیں۔ لیکن اگر حالات اس کے برعکس ہوں تو معیشت تنزلی کا شکار ہو جاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویب سائٹس موجود ہیں جو سیاحوں، مسافروں اور سرمایہ کاروں کو اپنے منصوبے مرتب کرنے میں مفید معلومات اور راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ ان میں سے ایک ’’نمبیو‘‘ ہے، جسے 2009 ء میں سربیا سے تعلق رکھنے والے ایک گوگل ملازم نے تخلیق کیا تھا۔ یہ ایک آن لائن ڈیٹا بیس ہے جہاں دنیا بھر کے صارفین مسلسل اپنے ملک اور شہر کے سماجی، سیکورٹی اور اقتصادی حالات کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر معیار زندگی، تعلیمی سہولتوں، صحت کے شعبے، ہوٹلنگ، ٹرانسپورٹ، آلودگی اور جرائم کی شرح جیسے عوامل کو ایک خاص اسکیل پر پرکھا جاتا ہے، جس کے بعد متعلقہ ممالک اور شہروں کی رینکنگ ترتیب دی جاتی ہے۔ اس کا ایک اہم فیچر ’’گلوبل سیفٹی انڈیکس‘‘ ہے، جو دنیا کے محفوظ ترین اور غیر محفوظ ترین ممالک کی درجہ بندی کرتا ہے۔
سال 2025 ء کے اعداد و شمار کے مطابق سیاحت، سفر اور قیام کے لیے دنیا کا سب سے زیادہ موزوں اور محفوظ ملک ’’ایڈورا‘‘ ہے، جو کہ فرانس اور اسپین کے درمیان واقع ہے اور اس کی آبادی تقریبا اسی ہزار ہے۔ اسی ویب سائٹ کے مطابق وینزویلا کو دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا ہے، جو اس رینکنگ میں آخری نمبر پر ہے۔
اگر ہم پاکستان کی پوزیشن دیکھیں تو گلوبل سیفٹی انڈیکس 2025 ء کے مطابق پاکستان 3.56 پوائنٹس کے ساتھ 65 ویں نمبر پر ہے، جبکہ بھارت 7.55 پوائنٹس کے ساتھ 66 ویں نمبر پر ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان بہت کم فرق ہے، مگر سیفٹی کے معاملے پر پاکستان کو بدنام کرنے والوں کے لیے یہ ایک منہ توڑ جواب ہے۔ پاکستان کے حالات اتنے خراب نہیں جتنا کہ ہمارے مخالفین بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔ البتہ، اندرونی سطح پر سیاسی عدم استحکام اور تفریق کی وجہ سے ایک خاص طبقہ ملکی مفاد کی پرواہ کرنے سے بھی گریزاں ہے۔ بعض افراد اپنے سیاسی اختلافات اور ذاتی مفادات کی خاطر ملک کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف رہتے ہیں، جو کسی بھی محب وطن شہری کے شایان شان نہیں۔
ہمیں چاہیے کہ سیاسی اختلافات ضرور رکھیں، حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کریں، لیکن جب بات ملکی مفاد اور سلامتی کی ہو تو سب کچھ ایک طرف رکھ کر یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہمیں اپنے ملک کے مثبت پہلوئوں کو اجاگر کرنا ہوگا اور کمزور گوشوں کی نشاندہی کر کے اصلاحی تجاویز دینی ہوں گی۔ وقت کی نزاکت کا یہی تقاضا ہے اور ہمیں اس کا ادراک اور احساس کرنا ہوگا ۔ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں ۔ آج کسی اور کل کسی اور سیاسی پارٹی کے ہاتھ میں زمام اقتدار ہو گا ۔ محض ایک عارضی اور مخصوص مدتی مفاد کی خاطر یا سیاسی بغض میں ملکی سالمیت اور بقا کو داو پہ نہیں لگانا چاہیے۔ ملکی ترقی اور خوشحالی کے اشاروں پر فسردہ نہیں بلکہ خوشی اور فخر محسوس کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے لئے ہمیں اپنی نفسیات اور ترجیحات کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا ۔ قومی ترقی کے سفر میں ملنے والی کامیابیوں کو اجتماعی خوشی اور فخر کے جذبے کے ساتھ منانا ہو گا ۔ یہی مہذب ، متحد اور غیرت مند قوموں کا خاصا ہوتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زر میں اضافے کی خبر کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 600 پوائنٹس کا اضافہ
  • اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان؛ انڈیکس بلندی کی جانب گامزن
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر مثبت رجحان
  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی تیزی، 1 لاکھ 16 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پھر سے تیزی، 1598 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 1186 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے بھر منفی رجحان رہا، 3938 پوائنٹس کی کمی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتے بھر منفی رجحان رہا، 3938 پوائنٹس کی کمی