BEIRUT:

لبنان میں سیاسی خلا کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ لبنانی صدر جوزف عون نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے جج نواف سلام کو وزیر اعظم نامزد کیا ہے۔

نواف سلام کی نامزدگی کے بعد 128 نشستوں والی پارلیمنٹ میں سے 84 اراکین نے ان کی حمایت کی، جبکہ 9 اراکین نے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی کے کابینہ بنانے کے حق میں ووٹ دیا۔ 35 اراکین نے دونوں امیدواروں کی حمایت سے انکار کیا۔

نواف سلام اس وقت ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کے سربراہ کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ منگل کو لبنان واپس پہنچیں گے۔

لبنان میں گزشتہ دو سال سے نگراں حکومت قائم ہے، اور نواف سلام کی نامزدگی لبنان کی سیاسی عدم استحکام اور اقتصادی بحران کے دوران ایک اہم قدم ہے۔ اس دوران لبنان میں سیاسی تقسیم اور معاشی مشکلات نے عوامی زندگی کو متاثر کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے لبنان کی پارلیمنٹ نے آرمی چیف جنرل جوزف عون کو صدر منتخب کیا تھا، جس کے بعد نئی حکومت کے قیام کا عمل شروع ہوا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے نواف سلام کی نامزدگی کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ نواف سلام لبنان میں عوامی حکومت کے قیام میں کامیاب ہوں گے، جس سے لبنان میں تبدیلی کی امیدوں کو تقویت ملے گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے گیس لیوی وصولی کی اجازت دے دی، تاہم پارلیمنٹ سے متعلقہ آرڈیننس کی توثیق تک رقم کے استعمال سے روک دیا۔

عدالت نے کیپٹیو پاور پلانٹس استعمال کرنیوالے فیکٹری مالکان سے 791روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ گیس لیوی وصولی کے خلاف تین ہفتے قبل جاری حکم امتناع مشروط طورپر ختم کر دیا، اس سے آئی ایم ایف کے خدشات وقتی طور پر دور ہو گئے۔ یہ لیوی آئی ایم ایف کی ہدایات پر لگائی گئی تاکہ صنعتیں نیشنل گرڈ پر منتقل کی جا سکیں۔ حکومت لیوی کی رقم بجلی کی قیمتوں میں ایک روپیہ فی یونٹ کمی کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔

 عدالت نے ہدایت کی کہ لیوی کی مد میں وصول رقم متعلقہ آرڈیننس کی مدت تک فیڈرل  کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع اور اسے آرڈیننس میں بیان مقصد کے علاوہ کسی اور مد میں استعمال نہ کی جائے، نیز آرڈیننس کی پارلیمنٹ توثیق نہ کرے  تو اس کی مدت ختم ہونے پر پوری رقم درخواست گزاروں کو بلا تاخیر واپس کی جائے۔

 حکومت نے فروری میں آرڈیننس کے ذریعے کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی عائد کی مگر ریٹس جاری نہ کیے۔آئی ایم ایف کے ساتھ  اس معاملے پر مذاکرات کے بعد حکومت نے سات مارچ کو کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخوں میں23 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 791 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ لیوی عائد کر دی، جس کا مقصدکیپٹیو پاور پلانٹس کی حوصلہ شکنی اور صنعتوں کو نیشنل گرڈ پر منتقل کرنا تھا۔ اس حکومتی فیصلے کے خلاف 20 بڑی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ اور کیمیکل کمپنیاں عدالت پہنچ گئیں۔

 دوران سماعت اٹارنی جنرل نے حکم امتناع کو آرٹیکل 199اور 89 کی خلاف ورزی قرار دیا جوکہ صدر کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتے ہیں، اس لئے آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دینا مناسب نہیں۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دے ، وہ پہلے ہی گیس پر سیلز ٹیکس ادا کر رہے ہیں، دوہرا ٹیکس آئین کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر ایاز صادق سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات
  • نیو ورلڈ آرڈر کی تشکیل میں ایران روس تعاون
  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی کا دورہ لیہ، مرکزی کنونشن کی دعوت دی 
  • سیستان میں پاکستان مخالف تنظیم کے ہاتھوں 8 پاکستانیوں کا قتل
  • یوسف رضا گیلانی کا نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور
  • حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت
  • تیمر گرہ میں انتہائی مطلوب خوارجی سمیت 2 دہشتگرد جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ
  • پی ٹی آئی میں اپنے حصے کا کیک اٹھانے والے بیٹھے ہیں، اختیار ولی خان