Jasarat News:
2025-01-18@13:18:11 GMT

عمران خان کوسزا دینے کی خواہش پوری نہیں ہوگی‘حلیم عادل

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ موخر ہونے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب فیصلے میں سزا سنانے کے لیے کچھ نہ ہو تو ایسے ہی بھاگا جاتا ہے، آج ایک مرتبہ اور القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ نہیں سنایا گیا کیوں کہ ان کی خواہش ہے کہ فیصلے میں عمران خان کو سزا دے دی جائے جو پوری نہیں ہوسکتی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا اس کیس میں سزا دینا بنتی نہیں ہے تو کس منہ سے سزا دیں گے۔ القادر یونیورسٹی بنانا عمران خان کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا ثبوت ہے یہ ایسا پروجیکٹ ہے جس میں خان صاحب اور بشریٰ بی بی نے ایک روپے کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ اس پورے کیس میں کوئی پئسا باہر نہیں بھیجا گیا۔ وہ پیسہ جو کبھی ملک میں واپس نہیں آسکتا تھا وہ اربوں روپے باہر سے ملک میں لائے گئے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا میرے کپتان نے کچھ غلط نہیں کیا ہے، کیا القادر یونیورسٹی بنانا ایک جرم ہے؟ جہاں اسلامی تعلیم عام دی جاتی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا اگر جھوٹے کیسز میں سزائیں دوگے تو مزید دنیا میں بدنام ہوجائو گے، ہمارا عدالتی نظام مزید بدنام ہوجائے گا، حلیم عادل شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر عالم اسلام کے لیڈر عمران خان کو رہا کیا جائے، کپتان اور قوم کے درمیان رکاوٹیں نہ بنائی جائیں، آج نہیں تو کل عمران خان ضرور رہا ہونگے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ نے

پڑھیں:

آپ نے گھبرانا نہیں ہے:عمران خان کا بیان

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ملنے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے-سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے. جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے کی تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے. عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا. جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا-انہوں نے کہا کہ میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھری میں رہنا پڑا. میں رہوں گا لیکن اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کروں گا-انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم حقیقی آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی ہے، جس کے حصول تک اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا-عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ پڑھیں، یحیٰی خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے کے لیے اور اپنی ذات کے فائدے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے-بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی، جو جج آمریت کو سپورٹ کرتے ہیں، اور اشاروں پر چلتے ہیں، انہیں نوازا جاتا ہے-

 
 

ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور ان کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہیی تھا. جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی ملک ریاض کو 18 ارب میں بیچی، سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے؟ پانامہ میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں۔عمران خان نے الزام عائد کیا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے ساتھ مل کر حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ القادر یونیورسٹی شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے، جہاں طلبہ سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے، القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشرٰی بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا-انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی. جس سے صرف غریب طلبہ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے-عمران خان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے. جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا. چاہے فیصلے کی تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا-انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بشرٰی بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے، ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے، لیکن بشرٰی بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں-سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں. بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل ایمپائرز کو نہیں آنے دیتے. حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔

واضح رہے کہ آج (17 جنوری) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ مجرمہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا. جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جب کہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کو 25 جنوری کو حیدرآباد میں پانی کا نفرنس کا دعوت نامہ دے رہے ہیں
  • عمران کیخلاف فیصلہ سنانے والے جج عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں‘حلیم
  • عمران خان ، بشری بی بی کوسزا کے فیصلے سے سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہو گا، محمد عارف
  • آئی ایم ایف کی شرط پوری:بجلی کے بنیادی ٹیرف پر سالانہ نظرثانی ہوگی
  • آپ نے گھبرانا نہیں ہے:عمران خان کا بیان
  • عمران سے ڈیل ہوگی نہ این آر او ملے گا، عطاتارڑ
  • القادر ٹرسٹ کیس میں یہ مجھے سزا دے کر پوری دنیا میں اپنا مذاق بنوائیں گے، عمران خان
  • عمران خان کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ کل سنایا جائیگا
  • خواہش ہے مسائل مذاکرات سے حل ہوں،انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیے،فضل الرحمن
  • پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سندھ کے وسائل کو مزید لٹنے نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ