کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) احسن آباد نور محمد گوٹھ میں سنگدل سوتیلے باپ نے مکان کی لالچ میں مبینہ طور پر جوان بیٹے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر تیز دھار آلے سے قتل کردیا۔تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی حدود سپر ہائی وے احسن آباد نور محمد گوٹھ عائشہ مسجد قریب سے زمین میں دفن ایک شخص کی ہاتھ پاوں بندھی گلا کٹی ہوئی لاش ملی، مقتول کی شناخت 28سالہ اسد ولد عابد حسین کے نام سے ہوئی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول اسد کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے۔ مقتول نوجوان اسد کے قتل کا مقدمہ سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں اس کی ماں کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، جس میں مقتول اسد کے سوتیلے باپ توقیر کو نامزد کیا گیا ہے۔پولیس رپورٹ کے مطابق سوتیلے باپ اور مقتول اسد کے درمیان پلاٹ کا تنازعہ تھا، اور چند ماہ سے 60 گز پلاٹ پر جھگڑا چل رہا تھا، جس پرملزم باپ نے سوتیلے بیٹے کا قتل کیا۔سوتیلے باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد گھر میں موجود ریتی کے ڈھیر میں دفنا دیا تھا، اور ملزم اپنی تین بیٹیوں کو لے کر فرار ہو گیا ۔ رپورٹ کے مطابق مقتول اسد سوتیلے باپ کو جائیداد اپنی ماں کے نام کرنے کا کہتا تھا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم باپ توقیر کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔مقتول نوجوان اسد کی والدہ نے اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے بتا یا ہے کہ چیزوں کا جائزہ لینے پر پتا چلا کہ گھر میں پڑی ہوئی ریت کے ڈھیر میں کمبل دبا ہوا ہے ، جب میں نے کمبل کھینچا تو اس میں میرے بیٹے کی لاش تھی۔ اسد نے والد سے مکان ان کے نام کرنے کو کہا تھا جس پر ہلکی پھلکی تلخی ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کا اکثر اپنے سوتیلے باپ سے جھگڑا رہتا تھا، ماں بنگلے میں ماسی کا کام کرتی ہے،پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے ۔ مقتول کی والدہ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں اس کا سوتیلا باپ ملوث ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مقتول اسد

پڑھیں:

بگن :امدادی قافلے پر حملہ‘ جوان شہید‘ 6 دہشتگرد ہلاک

پشاور (صباح نیوز) ضلع کرم کے لیے ٹل کینٹ سے جانے والے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ جوابی کارروائی میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق جمعرات کو کرم سے بگن جانے والے تیسرے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹوں سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں ایک
اہلکار شہید ہوگیا۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور 10زخمی بھی ہوئے۔ اس سے قبل کرم کے لیے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اورکھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سیکورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ دوسری جانب کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈاکٹر میر حسین جان نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دوائیں لانے اور مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے، ہیلی کاپٹرسروس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو لیٹر بھیجا ہوا ہے۔ ایم ایس نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سے 74 مریضوں کی منتقلی کی درخواست کی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں سڑک سے مریضوں کو منتقل کرنے کے آثار نہیں لگتے۔ اس حوالے سے وزیرمذہبی امورکے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کرم کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بدستور جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موریطانیہ کشتی حادثہ: انسانی اسمگلرگینگ کی مبینہ رکن گرفتار
  • گوجرانوالہ: دوسری شادی پر بیوی نے بیٹے سے مل کر شوہر کو قتل کردیا
  • گوجرانوالہ: خرچہ نہ دینے پر بیوی نے بیٹے کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کردیا
  • راولپنڈی؛ گاڑی سے ایک شخص کی لاش برآمد
  • ممبئی‘اداکار سیف علی خان ڈکیتی مزاحمت میںزخمی،اہلیہ‘بیٹے محفوظ رہے
  • آرمی چیف‘ بیرسٹر گوہر ملاقات وزیراعظم کی اجازت سے ہوئی ہو گی: احسن اقبال
  • بگن :امدادی قافلے پر حملہ‘ جوان شہید‘ 6 دہشتگرد ہلاک
  • ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور بھتہ خوری پولیس قربانیوں کے باعث کم ہوئی، آئی جی سندھ
  • ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور بھتہ خوری پولیس قربانیوں کے باعث کم ہوئی، آئی جی سندھ
  • پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، احسن اقبال