زراعت کے شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے‘شیخ امتیا ز حسین
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم کے پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ دور میں زراعت کے شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے انہوںنے کہاکہ پیداواری صلاحیت میں کمی، فرسودہ کاشتکاری کا نظام، ناقص انفرااسٹرکچر، اور منڈیوں تک محدود رسائی زراعت کے شعبے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ زراعت کے شعبے کی پیداواری اور برآمدی صلاحیت کو بہتر بنانے کیلیے قلیل اور طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت زرعی پیداوار اور برآمدات کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے کیونکہ پاکستان کی70فیصد سے زائد آبادی زرعی شعبے سے وابستہ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ پاکستان خوراک اور فصلوں کے دنیا کے سب سے بڑے پروڈیوسر اور سپلائرز میں سے ایک ہے جبکہ GDP سیکٹر کی ساخت کے لحاظ سے ممالک کی فہرست کے مطابق پاکستان فارم کی پیداوار میں عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پر ہے پاکستان میں زرعی شعبے میں 2023-24میں مجموعی طور پر 6.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زراعت کے شعبے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ کو 1 مہینے کی حفاظتی ضمانت مل گئی
پشاور ہائی کورٹ — فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ کو ایک مہینے کی حفاظتی ضمانت دے دی۔
عدالت میں چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے قاضی محمد انور ایڈووکیٹ کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم استفسار کیا کہ قاضی صاحب آپ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہے، اس میں کیا لکھا ہے؟
قاضی انور ایڈووکیٹ نے بتایا کہ میرے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ہنستے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مال مقدمہ تو آپ کے ہاتھ میں ابھی بھی ہے، یہ چھڑی جو آپ نے پکڑی ہے۔
الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو غیر قانونی حکم دیا: قاضی انور ایڈووکیٹپی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو غیر قانونی حکم دیا۔
اس پر قاضی انور ایڈووکیٹ نے جواب دیا کہ میری عمر 84 سال ہے، اب اس کے بغیر تو میں چل نہیں سکتا، مجھے ستارۂ امتیاز دیا گیا ہے، اگر میرے خلاف ایف آئی آر واپس نہیں لی گئی تو ستارۂ امتیاز اس عدالت میں واپس کر دوں گا کیونکہ اگر یہ مجھے دہشت گرد کہتے ہیں تو پھر مجھے ستارۂ امتیاز رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
قاضی انور ایڈووکیٹ نے اپیل کی کہ حکومت جلد ایف آئی آر واپس لے۔
پشاور ہائی کورٹ نے قاضی انور کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں۔