چیئرمین لیاقت آبا دٹائون فراز حسیب‘وائس چیئرمین اسحاق تیموری کے ہمراہ تعمیر لیاقت آباد محفل مشاعرے میں شریک ہیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
چیئرمین لیاقت آبا دٹائون فراز حسیب‘وائس چیئرمین اسحاق تیموری کے ہمراہ تعمیر لیاقت آباد محفل مشاعرے میں شریک ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت ا
پڑھیں:
الخدمت ملک بھر کیلیے خدمت اور اعتماد کا اہم ترین ادارہ ہے،لیاقت بلوچ
اسلام آباد: نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ الخدمت میڈیکل سینٹر قرطبہ سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے ہیں، میاں محمد اسلم ، پروفیسر ابراہیم، نصراللہ رندھاوا، عارف شیرازی ودیگر بھی موجود ہیںلاہو ر (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی و قرطبہ سٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے الخدمت رازی میڈیکل سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن پورے ملک کے لیے خدمت اور اعتماد کا اہم ترین ادارہ ہے، غریب اور
متوسط طبقے کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی عوامی اور قومی خدمت ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب، کورونا (کووِڈ 19) اور اب غزہ کے مظلوم و بے بس عوام کی تاریخ ساز خدمات کے ذریعے پاکستان کا روشن چہرہ پوری دُنیا میں تسلیم کروایا ہے۔ عالمی ادارے اور عالمِ اسلام کی قیادت نے غزہ پر اسرائیل کی سفاکی، انسان کشی اور نسل کشی پر مجرمانہ اور بزدلانہ کردار ادا کیا ہے، آج پوری دُنیا کا امن خطرات سے دوچار ہے، ہر مسلم ملک کے خلاف امریکا، اسرائیل، بھارت کی شیطانی تثلیث بڑا خطرہ بن گئی ہے۔ مادرپدر آزادی سے مغربی دُنیا کی اپنی تہذیب اور اس کا خاندانی نظام برباد ہوچکا، اب وہ اسلاموفوبیا کی آگ میں جل کر مسلم معاشروں کو تباہ کرنے پر تُلی ہوئی ہے، مسلمان اپنے اعمال اور تہذیب و شائستگی، علم و تحقیق کے ذریعے اسلاموفوبیا کے ہر حربے کو ناکام بنادیں گے۔لیاقت بلوچ نے راولپنڈی میں میاں محمد اسلم، پروفیسر محمد ابراہیم، نصراللہ رندھاوا، سید عارف شیرازی کے ساتھ معروف سیاسی، سماجی اور کاروباری رہنما ظفر یٰسین چودھری کی جانب سے د یے گئے عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سُودی معیشت، سُودی بینکاری اور کرپشن سے نجات ہی قومی معیشت کو مستحکم کرے گی، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، حکومت زراعت، صنعت اور تعمیراتی (ہاؤسنگ) سیکٹر کو بیک وقت تباہ کررہی ہے، وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ اپنی حکمت عملی پر نظرثانی کریں، زراعت اور تعمیراتی صنعت مضبوط ہوگی تو صنعت کا پہیہ چلے گا، اکنامک سرکل ترقی کرے گا اور عام آدمی کو روزگار ملے گا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بنیادی ذمے داری آئین، جمہوریت اور بنیادی حقوق کا تحفظ ہے لیکن سیاست ضِد، انا، ہٹ دھرمی اور غیر جمہوری اقدار کی قیدی بن کر رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مذاکرات اُسی وقت کامیاب ہوں گے جب قومی سیاسی جمہوری جماعتیں اور قیادت اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کریں اور آئینی حدود کی پابندی قبول کرلیں، الیکشن کمیشن کو اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کے دباؤسے آزاد کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو انتظامی، مالی اور عدالتی خود مختاری دینے کے ساتھ آئینی تحفظ دیں، قومی جمہوری جماعتوں کو مفاد پرست شخصیات اور نااہل کرپٹ سیاسی بے وفا الیکٹیبلز سے نجات پانے کے لیے متناسب نمائندگی کے طریقہ انتخاب پر اتفاق کرلینا چاہیے۔ لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ نئی نسل اُردو زبان سے نابلد ہو رہی ہے، جو بہت بڑا قومی المیہ ہے، اُردو کو سرکاری زبان اور بنیادی تعلیم کا ذریعہ بنایا جائے،اعلیٰ ملازمتوں کے امتحانات اردو اور انگریزی میں کرائے جائیں۔ قومیں اپنی قومی زبان کے ذریعے ہی ترقی کرتی ہیں۔