عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت درخواستوں پر اعتراضات دور
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے8 مقدمات میں 7درخواست ضمانتوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرار دیکر رجسٹرار آفس کو نمبر لگانے کی ہدایت کردی ۔جبکہ ایک مقدمے میں رجسٹرار آفس کا اعتراض
برقرار رکھتے ہوئے عدت کیس کے فیصلے کی مصدقہ کاپی ساتھ لگانے کاحکم دیدیا۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو سابق وزیراعظم عمران خان نے جناح ہائوس حملہ کیس دیگر مقدمات میں درخواست ضمانتیں دائر کی ہیں۔ دوران سماعت درخواست گزار بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیاکہ سابق وزیراعظم 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام لگا کرمقدمات میں نامزد کیا گیا ۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی 8درخواستیں مسترد کردی تھیں۔ درخواست گزار 2 سال سے مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔ استدعا ہے عدالت آٹھ مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے ، دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ رجسٹرار آفس نے 7 درخواستوں پر صرف ایک جیسا اعتراض لگایاہے کہ بانی پی ٹی آئی کے انگوٹھے کا نشان نہیں ہے آٹھویں درخواست پر اعتراض تھا کہ عدت کیس کی مصدقہ کاپی ساتھ لف نہیں ہے،میں اگلی سماعت پر نیا بیان حلفی بھی جمع کروا دوں گا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے 8 مقدمات میں 7درخواست ضمانتوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرار دیکر رجسٹرار آفس کو نمبرلگانے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس نے ایک مقدمہ میں رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے عدت کیس کے فیصلے کی مصدقہ کاپی ساتھ لگانے کاحکم دیدیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی مقدمات میں
پڑھیں:
9 مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا‘ عمران خان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء) لاہور ہائی کورٹ میں جناح ہائوس حملہ سمیت 9مئی کے 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے موقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023ء والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی جناح ہائوس حملہ سمیت نو مئی کے 8مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ میرے دلائل آخری تاریخ پر مکمل ہو چکی ہے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ 9مئی کے ان تمام کیسز کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں موجود ہے، بیرسٹر سلمان صفدر نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی اخراج کی درخواستیں ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 8 کیسز میں ضمانتوں کے لیے، میرے علم کے مطابق کچھ ضمانت کی درخواستیں کل اور کچھ پرسوں کے لیے جا چکی ہیں۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 9مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17اپریل تک ملتوی کردی، انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے 27نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی تھیں۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی 9مئی کے 21کیسز میں ضمانت منظور ہو چکی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے خلاف 300سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں، آج بھی ریکارڈ پیش نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہوئی۔سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ہے وہ بانی پی ٹی آئی کی اپیلوں پر فیصلہ کرے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف پنجاب میں اب صرف 8کیسز ضمانت کے لیے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام کیسز میں بانء پی ٹی آئی کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔اسپیشل پراسیکیوٹرز کو کیسز میں اب دلائل دینا چاہیں، بہانے نہ کریں۔