جج کو فیصلہ سنانے میں کافی مشکل پیش آرہی ہے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
راولپنڈی (صباح نیوز) بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جج صاحب کو فیصلہ سنانے میں کافی مشکل پیش آ رہی ہے، حکومت بہت زیادہ پریشر میں ہے۔ پوری دنیام پورا پاکستان جانتا ہے کہ کس قسم کی سزا سنائی جائے گی، جج صاحب یہ کہہ کر گئے ہیں کہ ملزمان کی غیر موجودگی کی وجہ سے سزا موخر ہوئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سزا کے موخر ہونے پر بالکل خوش نہیں ہوں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس کیس کا فیصلہ جلدی ہو تاکہ ساری دنیا کو اس کا پتا چلے کہ القادر یونیورسٹی کیا
ہے، ان کا خواب تھا کہ سیرت النبیؐ کے بارے میں اسٹوڈنٹس کو پڑھایا جائے،17 تاریخ کا انتظار کر لیتے ہیں کہ یہ کیا ہمت کرتے ہیں اور فیصلہ سناتے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہ ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی جو وقت ہمیں دیا گیا تھا ہم وقت پر پہنچ گئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ رہا، نوجوان ہی ترقی کی کنجی ہیں شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو مواقع دے کر ملکی ترقی کی رفتار بڑھائیں گے۔ نوجوانوں کو آگے بڑھا کر ہی ہم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔چین نے ہر موقع پر پاکستان کا ساتھ دیا، آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں بھی مدد کی۔ تفصیلات کے مطابق زرعی شعبے میں تربیت کے لیے ایک ہزار گریجویٹس میں سے 300 طلبہ کے پہلے بیج کو چین بھجوانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے انسٹیٹیوٹس میں سیاست ہوتی رہی ہے، اب ہمیں انہیں دوبارہ زندہ کرنا ہوگا، جہاں نوجوان جاکر ملک کی ترقی کے لیے اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان ٹیلنٹ دن رات محنت کرکے پاکستان کی عزت اور ترقی میں اضافہ کرے گا۔ یہ نوجوان ہی ہیں جن سے قوم کو امیدیں وابستہ ہیں۔ چین ہمارا عزیز ترین دوست ہے، آپ وہاں جاکر اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کریں اور پاکستان آکر اپنی تعلیم کے ذریعے ملک کو آگے بڑھائیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ تعلیم حاصل کرنے کے بعد دیہات میں جاکر اپنے شعبوں میں انٹرپرینیور شپ کا آغاز کریں، حکومت آپ کو رعایت دے گی، سہولیات فراہم کرے گی، سبسڈائزڈ قرضے فراہم کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں ملکی زرعی برآمدات میں اضافہ اور بہترین پیداوار تیار ہوگی۔ شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے چین کے دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کے آبائی علاقے میں واقع زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا تو حیران رہ گیا۔ وہاں زراعت سے متعلق سہولیات اور جدت قابل دید ہے۔ چینی صدر نے ہمارے ایک ہزار نوجوانوں کو تربیت کے لیے چین بھیجنے کی درخواست قبول کی، جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان زرعی گریجویٹس چین میں تربیت کے دوران وہاں اس شعبے میں ترقی کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور ان کے تجربے سے استفادہ کرکے ملک کو فائدہ پہنچائیں۔ حکومت زرعی شعبے کی استعداد میں خاطر خواہ اضافے کے لیے پرعزم ہے اور یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو منتخب کرکے اس کام کے لیے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جن طلبہ کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے، ان میں چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے میں میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا گیا۔