وزارت خوراک کے 7 ادارے ختم، 9 کو صوبوں میں ضم کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے وزارت خوراک کے 16 ذیلی اداروں کو ختم، صوبوں میں منتقل اور انضمام کی پالیسی منظور کرتے ہوئے وزارت کے 7 اداروں کو ختم کرنے اور 9 اداروں کو صوبوں میں ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ کابینہ ڈویژن نے وزارت خوراک کے 16 ذیلی اداروں کو ختم، صوبوں میں منتقل اور انضمام کی پالیسی منظور کرلی ہے۔ سرکاری دستاویز کے مطابق اس اقدام سے وزارت کے موجودہ ڈھانچے کے تناسب سے 30 فیصد
کمی ہوگی۔ وزارت خوراک پالیسی کے نفاذ کا منصوبہ 20 جنوری 2025ء تک رائٹ سائزنگ کمیٹی کو پیش کرے گی، وزارت کی خالی اسامیوں کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا اور وزارت کے افسران کے تناسب کو موجودہ 3 گنا سے کم کرکے 2.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزارت خوراک اداروں کو کو ختم
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کیلیے بجلی 45 فیصد سستی کرنیکا اعلان
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیںاسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 45 فیصد کمی کا
اعلان کر دیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں حکام پاور ڈویژن اور وفاقی وزیر برائے توانائی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ضروری ہے اور اس کے لیے چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی کا نرخ 70 روپے یونٹ سے کم کر کے 40 روپے کیا جا رہا ہے۔ وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے اجلاس میں بتایا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 39 روپے 70 پیسے کا ٹیرف نیپرا کی منظوری کے بعد لاگو ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا طریقہ کار آسان کردیا ہے اور اب 15دن میں این او سی ملے گی، نوجوان چھوٹی سرمایہ کاری کے ذریعے اپنا کام شروع کر سکیں گے‘الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد بنالیے ہیں، موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے ماہانہ اخراجات میں 3 گنا کمی آئے گی۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت انسانی اسمگلنگ کے خاتمے سے متعلق اجلاس بھی ہوا جس میں بتایا گیا کہ جون 2023ء تا دسمبر 2024ء تک انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں متعدد انسانی اسمگلر گرفتار ہو چکے اور متعدد سہولت کار سرکاری اہلکار برطرف کیے جا چکے جبکہ کئی تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ اسمگلروں کے 500 ملین روپے سے زاید کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایف آئی اے میں افرادی قوت کی کمی فوری طور پر پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے تمام ادارے فعال کردار ادا کریں اور انسانی اسمگلنگ کا مکروہ دھندہ کرنے والوں کے خلاف انتہائی سخت قانونی کارروائی کی جائے۔