فیصلہ مؤخرکرنا قانون کا مذاق، اعلیٰ عدلیہ نوٹس لے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پشاور (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے 190 ملین پاؤنڈز کا فیصلہ مؤخر کرنے پر کہا ہے کہ یہ قانون اور انصاف کا مذاق ہے اور عدالتی سسٹم پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، اعلیٰ عدلیہ کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ تیسری مرتبہ مؤخر ہونے پر مایوسی ہوئی ہے، لگتا ہے حکومت این ار او لینے کے چکر میں ہے لیکن نہ این آراو نہ لیں گے اور نہ ہی دیں گے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزراء کے بیانات کے پیچھے کوئی ہے جو مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، فیصل واوڈا معلوم نہیں کب سے جوتشی بن گئے، وہ آئے روز پیشگوئیاں کرتے ہیں، ہمارے ساتھ ہوتے تھے تو کوئی پیشگوئی نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف اعلیٰ
عدلیہ سے امیدیں رہ گئی ہیں، اگر ان کی طرف سے بھی مایوسی ہوئی تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 31 جنوری تک مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ بانی چیئرمین کریں گے، جوڈیشل کمیشن پر پیشرفت ہوگئی تو مذاکرات جاری رکھ سکتے ہیں بصورت دیگر مذاکرات کا دی اینڈ ہو جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ کچھ بھی ہو، مذاکرات جاری رہیں گے.شبلی فراز
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )تحریک انصاف کے راہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کیس (القادر ٹرسٹ کیس)کا فیصلہ کچھ بھی ہو، مذاکرات جاری رہیں گے پشاور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی عدم استحکام نے جکڑ لیا ہے، یہ صورتحال ملک کی ترقی کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے.(جاری ہے)
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر جیسے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات ضروری ہیں تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہوسکے اور کوئی انگلی نہ اٹھا سکے موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں اتنی گرفتاریاں پہلے کبھی نہیں ہوئیں وہ خود بھی آج ایک کیس میں عدالت پیشی کے لیے موجود ہیں. ان کا کہنا تھا کہ جتنے کیسز ان پر بنائے گئے ہیں وہ سیاسی نوعیت کے اور بے بنیاد ہیں جنہیں عدالتیں جلد ختم کریں گی انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 2024 میں کروائے گئے انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات تھے جن ممالک نے شفاف انتخابات کرائے وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں لیکن پاکستان میں کبھی بھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے یہی موجودہ مسائل کی جڑ ہے. شبلی فرز نے نوجوانوں کے مستقبل کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاسی بے یقینی میں نوجوانوں کو اپنا مستقبل نظر نہیں آ رہا انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 9 مئی کے واقعات کے پیچھے چھپ کر حکمرانی کر رہی ہے. ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس کا جو بھی فیصلہ آئے مذاکرات جاری رہیں گے 190 ملین پاﺅنڈ عمران خان کے پاس نہیں گئے بلکہ یہ رقم حکومت کے پاس گئی شبلی فراز نے قانون کی برابری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 26ویں ترمیم کی مخالفت کی کیونکہ قانون کسی کو فائدہ یا نقصان پہنچانے کے لیے نہیں ہونا چاہیے اسی طرح ریٹائرمنٹ کی ڈیٹ پر ہر کسی کو ریٹائر ہونا چاہیے این آر او کے حوالے سے سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ اگر یہ مانگنا ہوتا تو پہلے مانگتے اب اس کی ضرورت نہیں.