صدرزرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو کی ترقی کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) صدر آصف علی زرداری نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیڈٹ کالج پیٹارو کی ترقی اور جدت کی منظوری دیتے ہوئے ادارے کو تعلیم اور کردار سازی کے حوالے سے پاکستان کا ایک اہم ادارہ برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین بورڈ آف گونرز کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد
فیصل عباسی، صدر کے سیکرٹری شکیل ملک، ممبران بورڈ آف گورنرز کموڈور فیصل اقبال، سیکرٹری مالیات فیاض جتوئی، سیکرٹری کالجز آصف اکرام اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز صدر آصف زرداری کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج پیٹارو میرا مادرِ علمی ہے اور میرے دل میں اس کے لیے خاص مقام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہاں تعلیم حاصل کرنے پر فخر ہے اور وہ اس ادارے کو واپس کچھ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ صدر زرداری نے کہا کہ کیڈٹ کالج پٹارو پاکستان خصوصاً سندھ کا ایک اہم ادارہ ہے۔ یہ ادارہ سیاست، مسلح افواج، سول بیوروکریسی، عدلیہ اور دیگر شعبوں کیلیے نمایاں قیادت فراہم کر چکا ہے۔ صدر نے نوجوانوں کی ہمہ جہت تربیت میں کالج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ کیڈٹ کالج پیٹارو اپنے قیام کے 66 سال سے اب تک اپنی میراث برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہاں کے طلبہ جہاں بھی جاتے ہیں ان کی کامیابیوں اور شخصیت میں کالج کی تربیت جھلکتی ہے۔ صدر مملکت کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کالج کا رقبہ 785 ایکڑ ہے اور یہاں 846 طلبہ زیرتعلیم ہیں جبکہ کیمپس میں 2 سوئمنگ پول بھی موجود ہیں، صدر زرداری نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو دو مزید سوئمنگ پول بنانے اور پانچ سالہ منصوبے کے تحت تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
کرکٹ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے لیے منظور کردہ اربوں روپے کے فنڈز میں قواعد کی خلاف ورزیاں
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کی جانب سے کرکٹ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے لیے منظور کیے گئے اربوں روپے کے فنڈز میں قواعد کی خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے۔نجی چینل کے مطابق قواعد کی خلاف ورزیوں پر قانونی رائے طلب کرلی گئی، پی سی بی نے وزارت قانون و انصاف کو مراسلہ ارسال کر دیا، پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے 76 ویں اجلاس میں 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے 18 دسمبر 2024 کو اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کی تجاویز کی منظوری دی تھی، اجلاس کے دوران ممبران میں سے ایک نے بورڈ کی توجہ پلاننگ کمیشن کے آفس میمورنڈم کی طرف مبذول کرائی۔پی سی بی کے آئین کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے پر وزارت قانون سے قانونی رائے لی جائے، معاملے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے وزارت قانون و انصاف اپنی قانونی رائے فراہم کرے۔خیال رہے کہ پی سی بی بورڈ آف گورنرز نے 76 ویں اجلاس میں 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی، فنڈز کی منظوری ملک بھر کے کرکٹ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے تھی، چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی منظوری لی گئی تھی، تاہم متعلقہ قواعد کے مطابق فنڈز کی منظوری کے لیے خود مختار اداروں، جیسا کہ پی سی بی کو ترقیاتی ورکنگ پارٹی تشکیل دینا ضروری ہے۔
ترقیاتی منصوبوں پر غور کرنے اور منظور کرنے کے لیے ورکنگ پارٹی کو مطلع کرنا لازمی ہے، ورکنگ پارٹی میں پلاننگ ڈویژن، فنانس ڈویژن اور متعلقہ ڈویژن کے نمائندے ہونا ضروری ہیں۔نجی چینل کی طرف سے مؤقف جاننے کے لیے ترجمان پی سی بی کو سوال نامہ بھیجا گیا، جس کے جواب میں ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ پی سی بی نے فنڈز کی منظوری کے لیے متعلقہ اتھارٹیز سے منظوری طلب کی تھی۔اتھارٹیز کی منظوری کا جائزہ لینے کے بعد پی سی بی نے اپ گریڈیشن کے کام کا آغاز کیا ہے، پی سی بی تمام قانونی پالیسیوں اور رائے کا احترام کرتا ہے۔
ملتان ٹیسٹ: پہلی اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ ناکام، 230 رنز پر پوری ٹیم ڈھیر